رائے ونڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان ،کئی ماہ سے لیپرو سکوپی مشین خراب

پیر 14 جولائی 2025 22:45

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء)رائے ونڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان ،کئی ماہ سے لیپرو سکوپی مشین خراب ،آرتھو سرجری بند ہونے سے مریض خوار ہونے لگے ،کروڑوں روپے فنڈز حاصل کرنے کے باجود2سال بعد بھی پی ایچ ایف ایم سی کی کارکردگی بہتر بنانے میں ناکام ،ہزاروں مریض علاج معالجے کی سہولیات سے محروم ،حکومت کی جگ ہنسائی ہونے لگی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوا ز کے رہائشی علاقے رائے ونڈ میں ٹی ایچ کیو ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات کے فقدان سے مریض مایوس واپس لوٹنے پر مجبور ہیں ،ہسپتال عملہ مشینری اور عملے کی عدم دستیابی کے باعث مریضوں کو لاہور ریفر کررہے ہیں کروڑوں روپے فنڈز لینے والے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کئی ماہ سے لیپرو سکوپی مشین خراب ہے آرتھو سرجری کے مریض کئی ماہ سے آپریشن کروانے سے محروم ہیں ،ماہر ڈاکٹرز پی ایچ ایف ایم سی مینجمنٹ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے نوکری چھوڑ چکے ہیں ،نائٹ شفٹ میں ایم او ز کی عدم دستیابی سے نجی ہسپتالوں میں مریض مہنگا علاج کروانے پر مجبورہیں ،طویل عرصہ گزرنے کے باوجودPHFMCرائے ونڈ ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے ،سی ٹی سکین ،ادویات ،لیبارٹری ٹیسٹ ،ایمبولینس کی عدم فراہمی ،انسولین سمیت جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی سے مریض چیخ رہے ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے،نو تعینات ایم ایس اسد قریشی بھی ہسپتال کے حالات کو بہتر بنانے میں ناکام نظر آرہے ہیں ، رائے ونڈ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو انڈس ہیلتھ نیٹ ورک نے چند سال اپنی زیر نگرانی چلایا جس سے تحصیل بھر کے مریضوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات میسر تھیں ،دو سال پہلے انڈس نیٹ ورک نے اپنا چارج چھوڑ کرپنجاب ہیلتھ فیکلٹی مینجمنٹ کمپنی PHFMCکے حوالے ہسپتال کا انتظام و انصرام کردیا ،PHFMCکی نااہل اور نکھٹو مینجمنٹ دوسال گزرنے کے باوجود ہسپتال کے انتظامات کو بہتر بنانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے ،او پی ڈی میں ڈاکٹرز کی عدم دستیابی سے مریض نجی ہسپتالوں کا رخ کررہے ہیں ،پی ایچ ایف ایم سی مینجمنٹ پنجاب حکومت کی آنکھوں میں دھول جھونک کر بھاری رقوم حاصل کررہی ہے جبکہ مریض علاج معالجہ کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ،آپریشن تھیٹر سمیت دیگر عمارتی سہولیات کی موجودگی کے باجود PHFMCمریضوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ،ہسپتال میں جان بچانے والی ادویات تک موجود نہیں ہو تی ،مریضوں کو ادویات باہر سے منگوانی پڑتی ہیں ،مہنگے لیبارٹری ٹیسٹ بھی نجی لیبارٹریز سے کروانے پڑتے ہیں ،تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال رائے ونڈ میں مناسب طبی سہولیات موجود نہ ہونے سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے صحت مند پنجاب کے نعروں کی قلعی کھل گئی ہے وزیر صحت متعدد بار ہسپتال کے دورے بھی کرچکے ہیں لیکن اسکے باوجود طبی سہولیات کی فراہمی التواء کا شکار ہے ،،ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ہسپتال کی ذاتی ایمبولینس نہ ہونے سے مریضوں کو مہنگے کرائے ادا کرکے لاہور کے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے رائے ونڈ ہسپتال میں آنیوالی85فی صد ایمرجنسی مریضوں کو سی ٹی سکین کی عدم موجودگی کی وجہ سے لاہور ریفر کرنا پڑتا ہے رائے ونڈ ہسپتال میں ٹراما سنٹر تک موجود نہیں ،ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر ٹراما سنٹر کا قیام بہت ضروری ہے ،PHFMCانتظامیہ ہسپتال میںآنیوالے مریضوں کی انٹری پر حکومت پنجاب سے بھاری رقوم وصول کررہی ہے لیکن ہسپتال میں طبی سہولیات فراہم کرنے کو تیار نہیں ہے ،مریضوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا ہے کہ رائے ونڈ ہسپتال کو PHFMCکے چنگل سے چھڑوا کر انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے حوالے کیا جائے تاکہ ہزاروں مریضوں کوروزانہ کی بنیاد پر علاج معالجہ کی بہترین سہولیات میسر آسکیں ۔