بلوچستان اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اہم اجلاس، صحت سے متعلق چار بلز کا تفصیلی جائزہ

پیر 14 جولائی 2025 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2025ء) بلوچستان صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر محمد نواز کبزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی کے اراکین شاہدہ رف اور صمد خان گورگیج نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ، سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی، اسپیشل سیکرٹری اسمبلی عبد الرحمن، اور ڈپٹی سیکرٹری لا احسان برکت، وسیم شاہد نے بھی شرکت کی۔

کمیٹی کے تین مسلسل اجلاسوں میں محکمہ صحت سے متعلق چار اہم بلز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ جن بلز پر تبادلہ خیال کیا گیا، ان میں بلوچستان ہیلتھ انسٹی ٹیوشنز ریفارمز بل 2025 تھااس بل کا مقصد سرکاری صحت کے اداروں کی کارکردگی، موثر، فعالیت اور عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری لانا ہے۔

(جاری ہے)

یہ بل ادارہ جاتی اصلاحات متعارف کرواتے ہوئے عوام کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے راہ ہموار کرے گا۔

دوسرا بل بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیزز بل 2025 تھااس بل کے تحت کوئٹہ میں دل کے امراض کا جدید ادارہ قائم کرنے کی تجویز ہے، جو صوبے بھر میں ایک مربوط نیٹ ورک کے تحت خدمات فراہم کرے گا، جن میں پریفیریز ہسپتالوں میں کارڈیک سرجری کی سہولیات، ڈویژنل ہسپتالوں میں کیتھ لیبز، اور تمام ضلعی صدر ہسپتالوں میں چیسٹ پین یونٹس شامل ہیں۔

اس کا مقصد ہر شہری کو مساوی اور معیاری دل کی طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔تیسرا بل بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ سروسز بل 2025 تھایہ بل کوئٹہ میں بچوں کے لیے جدید اور اعلی سطح کی طبی سہولیات فراہم کرنے والے ادارے کی بنیاد رکھتا ہے، جو بچوں کی صحت کے حوالے سے خصوصی علاج اور سہولیات فراہم کرے گا۔چوتھا بل بلوچستان میٹرنل اینڈ پیرینٹیل ڈیتھ سرویلنس اینڈ ریسپانس بل 2025 تھااس بل کے ذریعے صوبہ بھر میں زچگی اور نومولود کی اموات کے بارے میں مثر رپورٹنگ اور ردِ عمل کا ایک نظام قائم کیا جائے گا، تاکہ ایسے اقدامات کیے جا سکیں جن کے ذریعے ان اموات کو روکا جا سکے، چاہے وہ طبی مراکز میں ہوں یا کمیونٹی سطح پر۔

اجلاس کے اختتام پر چیئرمین ڈاکٹر محمد نواز کبزئی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسے قانون سازی کے اقدامات عوام کے لیے صحت کے شعبے میں بہتر سہولیات کی نوید ثابت ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا، بطور معالج میں اس حقیقت کو محسوس کرتا ہوں کہ یہ بلز کس قدر اہم ہیں۔ ان سے نظام میں مثبت تبدیلی آئے گی اور عوام کو بہتر طبی سہولیات میسر آئیں گی۔انہوں نے کمیٹی کی جانب سے مستقبل میں بھی صحت سے متعلق پالیسیوں پر سنجیدہ اور نتیجہ خیز غور و خوض کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔