مناسب مہلت دیئے بغیر ایف بی آر کا ٹیکس ریکوری نوٹس اور بینک سے رقوم نکالنا غیر قانونی قرار

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کمشنر ان لینڈ ریونیو کا طرزِ عمل اختیارات کے آمرانہ استعمال کے مترادف قرار دے دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 15 جولائی 2025 13:20

مناسب مہلت دیئے بغیر ایف بی آر کا ٹیکس ریکوری نوٹس اور بینک سے رقوم ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی 2025ء ) سپریم کورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے ٹیکس ریکوری نوٹسز کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے نوٹس غیر قانونی قرار دے دیئے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کے بعد تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالت نے ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کرتے ہوئے نجی کمپنیوں کے خلاف 2.92 ارب روپے اور 1.88 ارب روپے کی ٹیکس ریکوری کارروائیاں کالعدم قرار دے دیں، دونوں کمپنیوں کے خلاف ریکوری نوٹس اپیل کی سماعت کے دن ہی جاری کیے گئے تھے جسے عدالت نے غیر قانونی قرار دیا۔

جس میں کہا گیا ہے کہ کمشنر انکم ٹیکس کی طرف سے ایک ہی دن میں اپیل پر فیصلہ اور ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے لیے نوٹس جاری کرنا قانون کی منشا کے خلاف ہے، ریکوری سے قبل اپیل پر ٹیکس افسر کا تحریری فیصلہ باقاعدہ طور پر ٹیکس گزار کو موصول ہونا چاہیئے۔

(جاری ہے)

فیصلے میں سپریم کورٹ نے "بائی دی ڈیٹ" کے مفہوم کی بھی وضاحت کی اور اس حوالے سے قرار دیا کہ اس کا مطلب مناسب وقت دینا ہے نہ کہ اسی دن ادائیگی کی شرط عائد کرنا، اس ضمن میں کمشنر ان لینڈ ریونیو کا طرزِ عمل اختیارات کے آمرانہ استعمال کے مترادف ہے اور ایف بی آر اپنا مؤقف ثابت کرنے میں ناکام رہا، نوٹس جاری کرنے اور بینک سے رقوم نکالنے کا عمل غیر قانونی ہے، ٹیکس ریکوری اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے درمیان توازن قائم رکھنا نہایت ضروری ہے۔