تنہائی ایک سنجیدہ جسمانی و ذہنی بیماری بن چکی ہے ،ایم ایس شریفاں بی بی میموریل ہسپتال کوبے چک ڈاکٹر قندیل قیصر

بدھ 16 جولائی 2025 17:36

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) میڈیکل سپرنٹینڈنٹ (ایم ایس) شریفاں بی بی میموریل ہسپتال کوبے چک ڈاکٹر قندیل قیصر نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت ایک خاموش لیکن مہلک وبا "واحد عالمی انتشار" یعنی تنہائی کے بحران سے دوچار ہے جسکی وجہ سے ہر گھنٹے تقریباً 100 افراد کی موت کا باعث بن رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ تنہائی اب صرف ایک جذباتی کیفیت نہیں رہی بلکہ ایک سنجیدہ جسمانی و ذہنی بیماری بن چکی ہے جو دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر، نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، ذیابیطس اور قبل از وقت اموات جیسے خطرناک نتائج کا باعث بن رہی ہے۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی انفرادیت، سوشل میڈیا پر ضرورت سے زیادہ انحصار اور خاندانی و سماجی نظام میں کمزور پڑتے رشتے اس بحران کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بزرگ شہری، تنہا رہنے والے نوجوان اور معاشرتی طور پر کٹے ہوئے افراد اس تنہائی کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر قندیل قیصر نے حکومت اور سماجی اداروں سے اپیل کی کہ فوری طور پر ایسے اقدامات کیے جائیں جو لوگوں کے درمیان ہمدردی اور انسانی روابط کو فروغ دیں جیسا کہ سکولوں اور کالجوں میں "ہفتہ دوستی "، بزرگوں کے لیے سوشل سپورٹ پروگرام، کمیونٹی سینٹرز میں ذہنی سکون کی ورکشاپس اور ہسپتالوں میں ذہنی صحت کے ماہرین کی باقاعدہ موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم اس خاموش بیماری کے خلاف مشترکہ مزاحمت کی ضرورت ہے کیونکہ اگر آج ہم نے اس پر قابو نہ پایا تو کل یہ بحران نہ صرف فرد واحد بلکہ پورے معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر دے گا۔