خیبر پختونخوا کی تاریخ کا پہلا بعد از مرگ اعضا کا عطیہ

سالہ جواد کے اعضاء نے 5 زندگیاں روشن کر دیں

جمعہ 18 جولائی 2025 13:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء)خیبر پختونخوا میں انسانیت اور ایثار کی تاریخ رقم ہوگئی، جب مردان کے رہائشی 14 سالہ جواد خان کے انتقال کے بعد ان کے اہل خانہ نے ان کے اعضاء عطیہ کرنے کا تاریخی اور جراتمندانہ فیصلہ کیا۔جواد کے والدین نے ایک حادثے کے نتیجے میں ان کے انتقال کے بعد ان کے دو گردے، دو آنکھوں کے پردے اور جگر عطیہ کیے، جو پانچ مریضوں میں کامیابی کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کیے گئے اور ان مریضوں کی زندگیوں میں امید کی شمع روشن کردی۔

اعضاء ناکارہ ہونے کی وجہ سے زندگی سے مایوس یہ پانچ مریض ایک مسیحا کے منتظر تھے، اور جواد خان کے والدین نورداد خان اور ان کے خاندان نے ان کے لیے مسیحا کا کردار ادا کیا۔ یہ صوبے کی تاریخ میں بعد از مرگ انسانی اعضاء عطیہ کرنے کا پہلا واقعہ ہے، جس نے انسان دوستی کی ایک نئی مثال قائم کردی۔

(جاری ہے)

اس انسان دوست اقدام کے اعتراف میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں جواد خان کے والد نورداد خان کو مہمان خصوصی بنایا گیا۔

تقریب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ تقریب کی صدارت کی کرسی پر بیٹھنے کا حق دار صرف نورداد خان ہے۔ کسی بھی وزیراعلیٰ نے آج تک یہ اعزاز کسی اور کو نہیں دیا، یہ اعزاز پہلی دفعہ نورداد خان کے حصے میں آیا ہے کیونکہ اس نے انسانیت کا عظیم کام کیا ہے۔‘‘تقریب میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جواد خان اور ان کے خاندان کے اس جراتمندانہ اور ایثار پر مبنی اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ یہ قدم پوری قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔ اس موقع پر ٹرانسپلانٹ ہونے والے مریضوں کے اہل خانہ نے بھی نورداد خان اور ان کے خاندان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دعاؤں سے نوازا۔

متعلقہ عنوان :