عرب و ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس، شام کی سکیورٹی،استحکام،اتحاد اور خودمختاری کی سپورٹ ،بیرونی مداخلت مسترد کرنے کا اعادہ

ہفتہ 19 جولائی 2025 09:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) سعودی عرب سمیت عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے ایک بار پھر شام کی سکیورٹی،استحکام،اتحاد اور خودمختاری کی سپورٹ اور اس کے معاملات میں بیرونی مداخلت مسترد کرنے کا اعادہ کیا ہے۔سعودی خبررساں ادارے (ایس پی اے) کے مطابق یہ بات سعودی عرب،متحدہ عرب امارات، اردن،بحرین،ترکیہ ،عراق،اومان،قطر،کویت،لبنان اور مصر کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ دوروز کے دوران شام میں ہونے والے واقعات بارے مشاورت کے بعد جاری ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے زور دیا کہ شام کی خودمختاری، سلامتی اور تعمیرِ نو سے متعلق امور پر مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کی جائے، اس کا مقصد ایک متفقہ موقف اور شام کو ان بنیادوں پر دوبارہ تعمیر کرنے کی کوششوں کو سپورٹ کرنا تھا جو اس کی سکیورٹی، استحکام، اتحاد، خودمختاری اورشہریوں کے حقوق کی ضمانت دیں۔

(جاری ہے)

وزرائے خارجہ نے السویدا میں بحران کے حل کے لیے معاہدے کا خیرمقدم کیا اور اس پر عملدرآمد کے لیے زور دیا۔

شامی صدر احمد الشرع کی جانب سے السویدا میں شہریوں کے خلاف زیادتیوں کے تمام ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کےلیے ان کے عزم کو سراہا اور شام بھر میں سکیورٹی اور قانون کی حکمرانی کےلیے تمام کوششوں کی سپورٹ کی۔شام پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت اوراسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کیا گیا۔وزرائے خارجہ کا کہنا تھا شام کا استحکام اور سلامتی پورے خطے کے امن سے جڑی ہے اور یہ عرب ممالک کی سٹریٹجک ترجیح ہے۔

وزرا نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تعمیرِ نو کے عمل میں شامی حکومت کی مدد کرے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام کے مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کے مکمل انخلا، جارحیت رکوانے، داخلی معاملات میں مداخلت روکنے اور 1974 کے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ذمہ درای پور ی کرے۔