علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں پر گورنر ہاؤس میں حلف برداری چیلنج کردی

درخواست میں وفاقی حکومت، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ، گورنر، الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 21 جولائی 2025 11:02

علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں پر گورنر ہاؤس میں حلف برداری چیلنج ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جولائی 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور نے مخصوص نشستوں پر اراکین کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری چیلنج کردی۔ تفصیلات کے مطابق مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی سے گورنر ہاؤس میں حلف لینے کا معاملہ عدالت پہنچ چکا ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور اور سپیکر صوبائی اسمبلی نے ارکان کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں وفاقی حکومت، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ، گورنر، الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سپیکر صوبائی اسمبلی نے ممبران سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا، اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو کورم کی نشان دہی پر سپیکر نے اجلاس 24 جولائی تک ملتوی کیا، ایسے میں گورنر ہاؤس میں ارکان سے حلف لینا ماورائے آئین ہے، آئین کا آرٹیکل 65 اراکین اسمبلی سے حلف اسمبلی ہاؤس میں لینے کا کہتا ہے، آرٹیکل 255(2) میں ناقابل عمل یا ناممکن کا لفظ لکھا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کے پاس آرٹیکل 255(2) کے تحت جوڈیشل اختیارات ہیں، انتظامی طور پر وہ اس کو نہیں دیکھ سکتے، وزیراعلیٰ، سپیکر صوبائی اسمبلی انکار کریں تو پھر چیف جسٹس کسی کو نامزد کرے گا، ہمیں سننے کا موقع نہیں دیا گیا اور چیف جسٹس نے گورنر کو حلف کے لیے نامزد کردیا۔ یاد رہے گزشتہ روز صوبہ خیبرپختونخواہ کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین نے حلف اٹھا لیا، پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین سے حلف لے لیا کیوں کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی کو نامزد کیا تھا، جس کے باعث گورنر ہاؤس پشاور میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد گورنر فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 25 اراکین سے حلف لیا۔