کمزور پاسورڈ نے 158 سال پرانی کمپنی ڈبو دی، 700 ملازمین بیروزگار

ہیکرز نے ایک ملازم کا پاس ورڈ اندازے سے لگا کر سسٹم تک رسائی حاصل کی،ذرائع

منگل 22 جولائی 2025 16:52

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)برطانیہ کی 158 سال پرانی معروف ٹرانسپورٹ کمپنی کے این پی لاجسٹکس ایک ہولناک رینسم ویئر حملے کا شکار ہوئی، جس نے نہ صرف ادارے کا نظام درہم برہم کر دیا بلکہ سینکڑوں خاندانوں کو معاشی بحران میں دھکیل دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ایک لمح فکریہ ہے کہ کیا ہماری کمپنیاں اور ادارے سائبر حملوں سے بچا کے لیے واقعی تیار ہیں اس تاریخی ٹرانسپورٹ کمپنی کے این پی لاجسٹکس کے سنگین سائبر حملے کے نتیجے میں کمپنی مکمل طور پر بند ہوگئی اور 700 سے زائد افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ذرائع کے مطابق، رینسم ویئر گروہ اکیرہ نے کمپنی کے سسٹمز کو نشانہ بنایا۔ ہیکرز نے ایک ملازم کا پاس ورڈ اندازے سے لگا کر سسٹم تک رسائی حاصل کی، تمام اہم ڈیٹا کو انکرپٹ کر دیا اور اندرونی نظام کو مکمل طور پر جام کر دیا۔

(جاری ہے)

کمپنی کے ڈائریکٹر پال ایبٹ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی بریچ ایک کمزور پاس ورڈ کے ذریعے ہوا، تاہم متعلقہ ملازم کو اس واقعے کی اطلاع نہیں دی گئی۔

کے این پی لاجسٹکس 500 سے زائد لاریاں چلاتی تھی، اور نائیٹس آف اولڈ کے نام سے برطانیہ میں معروف تھی۔ اگرچہ کمپنی نے جدید آئی ٹی سیکیورٹی اسٹینڈرڈز پر عمل کیا تھا اور سائبر انشورنس بھی لی ہوئی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ حملہ اسے سنبھلنے نہ دے سکا۔ہیکرز کی جانب سے دی گئی رینسم نوٹ میں کہا گیا، اگر آپ یہ پیغام پڑھ رہے ہیں تو سمجھیں آپ کی کمپنی کا اندرونی نظام جزوی یا مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔

آنسو بہانے سے بہتر ہے کہ ہم تعمیری مکالمہ کریں۔ماہرین کے مطابق تاوان کی رقم ممکنہ طور پر 5 ملین پانڈز کے قریب تھی، جو کمپنی ادا نہیں کر سکی۔ نتیجتا، مکمل ڈیٹا ضائع ہوگیا اور کے این پی کو بند کرنا پڑا۔یہ پہلا واقعہ نہیں، کو-اوپ، ایم اینڈ ایس، اور ہرروڈس جیسے بڑے برطانوی ادارے بھی ماضی میں ایسے حملوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ کو-اوپ کے معاملے میں تو 65 لاکھ ممبرز کا ڈیٹا چرایا گیا تھا۔