2025ء میں ایک اور جنگ چھڑگئی، مزید 2 ممالک کے ایک دوسرے پر زمینی و فضائی حملے

تھائی لینڈ و کمبوڈیا کے سرحدی تنازعے نے سنگین صورت اختیار کرلی، ایک دوسرے پر جنگ میں پہل کے الزامات

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 24 جولائی 2025 14:12

2025ء میں ایک اور جنگ چھڑگئی، مزید 2 ممالک کے ایک دوسرے پر زمینی و فضائی ..
بنکاک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) رواں سال 2025ء جنگوں کا سال ثابت ہورہا ہے اور اب دنیا کے مزید 2 ممالک نے ایک دوسرے پر زمینی و فضائی حملے کردیئے۔ عالمی میڈیا کے مطابق کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہون منیٹ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ’تھائی افواج نے کمبوڈین سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال، منظم اور جان بوجھ کر حملے کیے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘، اس کے جواب میں تھائی وزارتِ خارجہ نے کمبوڈیا کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ’کمبوڈین افواج نے تھائی سرزمین پر بارودی سرنگیں بچھائیں اور راکٹ فائر کر کے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 11 تھائی شہری ہلاک ہوئے جن میں ایک 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے‘۔

(جاری ہے)

تھائی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ’راکٹ حملوں میں متعدد شہری زخمی بھی ہوئے ہیں، سساکیت صوبے میں ایک گیس سٹیشن پر حملے میں 6 افراد ہلاک ہوئے‘، ان حملوں کے بعد تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ اپنی تمام سرحدی گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر دی ہیں، یہ اقدام کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر کیا گیا، ایڈ ہاک بارڈر سچویشن سینٹر کے ترجمان ریئر ایڈمرل سوراسانت کانگسیری نے بتایا کہ ’تھائی لینڈ نے حفاظتی اقدامات کو چوتھے درجے تک بڑھا دیا ہے جو مکمل سرحدی بندش کو ظاہر کرتا ہے‘، اس کے ساتھ ہی تھائی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ’اگر کمبوڈیا کی طرف سے حملے جاری رہے تو دفاعی اقدامات میں مزید شدت لائی جائے گی‘۔

معلوم ہوا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعے کا آغاز سرین صوبے میں قدیم ٹیمپل سائٹ تا موئن تھوم کے قریب ہوا جس پر دونوں ممالک کی جانبب سے ملکیت کا دعویٰ کیا جاتا ہے، تنازعہ کے باعث جاری تازی ترین جھڑپیں سرحد کے چھ مقامات تک پھیل چکی ہیں جہاں بھاری اور ہلکے ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں، اس کے علاوہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف سفارتی اقدامات بھی اٹھائے ہیں، تھائی لینڈ نے سرحدی علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ بند کرنے کی دھمکی دی، جب کہ کمبوڈیا نے تھائی مصنوعات، فلموں اور ڈراموں پر پابندی لگا دی۔