برازیلین سپریم کورٹ کا سابق صدر جائیر بولسونارو کو مبینہ طور پر بغاوت پر اکسانے کے مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

جمعہ 25 جولائی 2025 13:32

ساؤ پائولو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) برازیل کی سپریم کورٹ نے سابق صدر جائیر بولسونارو کو مبینہ طور پر اقتدار پر قبضے کی سازش کے مقدمے میں فوری حراست میں نہ لینے کا فیصلہ سنایا ہے تاہم عدالت نے خبردار کیا ہے کہ اگر 70 سالہ بولسونارو نے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کی تو انہیں فوری طور پر جیل بھیج دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دائیں بازو کے سخت گیر رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے 2022 کے انتخابات میں بائیں بازو کے امیدوار لوئز اناسیو لولا ڈی سلوا سے شکست کھانے کے بعد اقتدار پر قابض رہنے کے لیے بغاوت کی منصوبہ بندی کی۔ جمعہ کو عدالت نے اس شبہے پر کہ بولسونارو مقدمے میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان پر سخت پابندیاں عائد کیں، ان پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی اور کسی تیسرے فریق کو ان کے بیانات نشر کرنے سے روک دیا گیا تاہم جج الیگزینڈر ڈی مورائس نے اس بات کو ایک الگ نوعیت کی خلاف ورزی قرار دیا کہ بولسونارو کے بیٹے ایڈورڈو بولسونارو کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ان کے حق میں استعمال کیے گئے ہیں۔