خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی و برقیات کا اجلاس

کمیٹی کو گورکن مٹلتان تا بحرین 40 کلومیٹر طویل 132/220 کے وی ٹرانسمیشن لائن، شمسی توانائی کے مختلف منصوبوں اور ضلع دیر بالا میں پن بجلی کے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ

جمعہ 25 جولائی 2025 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی و برقیات کا اجلاس رکن صوبائی اسمبلی و چئیرمین کمیٹی داؤد شاہ کی زیر صدارت جمعہ کے روز اسمبلی کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین ارباب عثمان، انور زیب، گل ابراہیم، افتخار مشوانی، محبوب شیر، انور خان، تاج محمد ترند، میاں شرافت کے علاوہ سیکرٹری توانائی زبیر خان، پیڈو، محکمہ توانائی، صوبائی اسمبلی، سوئی ناردرن گیس اور محکمہ قانون کے افسران نے شرکت کی۔

محکمہ توانائی کے حکام نے کمیٹی کو گورکن مٹلتان تا بحرین 40 کلومیٹر طویل 132/220 کے وی ٹرانسمیشن لائن، شمسی توانائی کے مختلف منصوبوں اور ضلع دیر بالا میں پن بجلی کے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری توانائی زبیر خان نے بریفنگ میں بتایا کہ پیڈو نے سوات میں تقریباً آٹھ ارب روپے کی لاگت سے 132/220 کلو واٹ کی 40 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا کام شروع کر دیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت 171 بجلی کے پولز نصب کیے جائیں گے۔ یہ ٹرانسمیشن لائن گورکن مٹلتان پن بجلی منصوبے سے پیدا ہونے والی 84 میگاواٹ بجلی کو بحرین میں درال خوڑ پن بجلی منصوبے تک منتقل کرے گی۔ مستقبل میں یہ لائن پیڈو کے دیگر منصوبوں سے بجلی کو نیشنل گرڈ اور صنعتی زونز تک پہنچانے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ 18 ماہ میں مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد لاٹ ٹو کے تحت اس ٹرانسمیشن لائن کو چکدرہ تک توسیع دی جائے گی۔

اجلاس میں منی مائیکرو پراجیکٹس کے پراجیکٹ ڈائریکٹر فیصل داوڑ نے دیر بالا میں پن بجلی کے چھوٹے منصوبوں کے حوالے سے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی جبکہ اجلاس میں کمیٹی اراکین کی جانب سے مذکورہ منصوبوں کے حوالے سے سیر حاصل بحث بھی کی گئی،پراجیکٹ ڈائریکٹر سولرائزیشن اسفندیار نے کمیٹی اجلاس میں صوبے بالخصوص ضم شدہ اضلاع میں شمسی توانائی کے مکمل شدہ اور جاری منصوبوں کے علاوہ محکمہ خزانہ کے ساتھ فنڈز سے متعلق ہونے والی خط و کتابت کی تفصیلات بھی پیش کیں۔

چئیرمین کمیٹی داؤد شاہ اور کمیٹی کے دیگر اراکین نے سوات میں ٹرانسمیشن لائن منصوبے کو ایک صوبائی حکومت کا تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پیڈو کے بجلی گھروں سے مقامی آبادی اور صنعتوں کو سستی بجلی فراہم ہو سکے گی۔ انھوں نے مستقبل میں بڑے پن بجلی منصوبے شروع کرنے اور چھوٹے منصوبوں کو آؤٹ سورس کرنے کی تجویز دی جبکہ انھوں نے سوات میں مقامی لوگوں کے تحفظات دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔