او آئی سی-کامسٹیک اور نِنگبو یونیورسٹی کا مشترکہ بایومیڈیکل اے آئی کورس کا آغاز

ہفتہ 26 جولائی 2025 17:00

او آئی سی-کامسٹیک اور نِنگبو یونیورسٹی کا مشترکہ بایومیڈیکل اے آئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون (کامسٹیک )اور چین کی نِنگبو یونیورسٹی کے اشتراک سے اسلام آباد میں ’’ایپلائیڈ بایومیڈیکل آرٹیفیشل انٹیلیجنس‘‘پر بین الاقوامی سرٹیفکیٹ کورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ گوادر پرو کے مطابق کامسٹیک سیکریٹریٹ میں منعقدہ اس 19 روزہ ہائبرڈ کورس میں 30 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد نوجوان سائنسدان، محققین اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

کورس کا مقصد بایئومیڈیکل تحقیق میں مصنوعی ذہانت کی عملی مہارتیں فراہم کرنا ہے، خاص طور پر او آئی سی کے کم اور درمیانی آمدنی والے رکن ممالک کے شرکاء کو ہنر مند بنانا۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق تقریب کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے کہا کہ یہ کورس بین الاقوامی سائنسی تعاون کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

اٴْن کا کہنا تھا کہ اے آئی بایئومیڈیکل تحقیق اور شعبہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے، جو بیماریوں کی تشخیص، دوا کی دریافت، پیش گوئی پر مبنی تجزیہ اور انفرادی علاج جیسے شعبوں میں نمایاں ہے۔ کورس کے قواعد و ضوابط کے مطابق، سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے شرکاء کو کم از کم 80 فیصد سیشنز میں حاضری دینا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق افتتاحی تقریب سے چین کے ممتاز سائنسدانوں نے بھی خطاب کیا اور سائنس و ٹیکنالوجی میں چین اور او آئی سی کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون پر روشنی ڈالی۔

گوادر پرو کے مطابق نِنگبو یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف ڈرگ ڈسکوری کے چیف سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر لیو شِن مِن نے کہا کہ بایئومیڈیکل شعبے میں ترقی کے لیے عالمی سطح پر تعاون نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق تقریب میں آن لائن شرکت کرنے والی مہمانِ خصوصی اکیڈیمیشن پروفیسر ڈاکٹر ڑاؤ یوفین، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف ڈرگ ڈسکوری ٹیکنالوجی، نے کہا کہ مستقبل کے ٹیلنٹ میں سرمایہ کاری ہی عالمی صحت کے شعبے میں جدت کا ضامن ہے۔

گوادر پرو کے مطابق بعد ازاں اسٹیٹ کی کیمیکل آنکو جینومکس لیبارٹری کے ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر یوزونگ چن نے کورس کا تفصیلی تعارف پیش کیا اور پہلا تکنیکی لیکچر دیا، جس میں انہوں نے کیمیکل جینومکس اور دوا سازی میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ گوادر پرو کے مطابق افتتاحی اجلاس کا اختتام براہِ راست سوال و جواب کے سیشن پر ہوا، جسے منتظمین نے اسلامی دنیا اور چین کے درمیان سائنسی تعاون کے فروغ کی جانب ایک موثر علمی پیش رفت قرار دیا۔