صدرمملکت آصف علی زرداری کا کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ

ہفتہ 20 ستمبر 2025 19:18

صدرمملکت آصف علی زرداری کا کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ
کاشغر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہفتہ کو کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ کیا۔ یہ فری ٹریڈ زون چین کے صوبے سنکیانگ میں اپنی نوعیت کی واحد سہولت ہے جو تجارت اور لاجسٹکس کا ایک اہم مرکز تصور کیا جاتا ہے۔ہفتہ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق کیمونسٹ پارٹی آف چائنہ ( سی پی سی )پارٹی سیکریٹری کاشغر یاو نِنگ نے صدر مملکت آصف علی زرداری کا استقبال کیا اور انہیں 2015 میں زون کے قیام کے بعد ہونے والی ترقی پر بریفنگ دی۔

صدر مملکت کو بتایا گیا کہ یہ زون 3.56 مربع کلومیٹر پر محیط ہے جہاں کسٹمز کلیئرنس، ایئر فریٹ سروسز، بونڈڈ ویئرہاؤسنگ، لاجسٹکس اور پراسیسنگ جیسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ زون کے تجارتی روابط دنیا کے 118 ممالک سے ہیں اور یہاں سے الیکٹرک گاڑیاں، بیٹریز، سولر سیلز، ہائی ٹیک مصنوعات اور آٹو پارٹس برآمد کیے جاتے ہیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ فری ٹریڈ زون سڑک، ریل اور فضائی راستوں کے ذریعے ایشیا اور یورپ دونوں سے منسلک ہے اور اس کا اپنا انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی ہے۔

(جاری ہے)

یہ زون سوست پورٹ (گلگت بلتستان) سے 400 کلومیٹر جبکہ گوادر پورٹ سے 2 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ صدر مملکت نے مختلف ممالک کے اسٹالز اور کیوسکس کا دورہ بھی کیا جن میں وسطی ایشیائی ریاستیں، یورپی ممالک، جنوبی کوریا اور جاپان شامل تھے۔صدر مملکت کو 2024 میں قائم کیے گئے ڈیجیٹل ٹریڈ سینٹر کے بارے میں بتایا گیا جو اس وقت 5 ہزار 400 سے زائد کمپنیوں کا مرکز ہے۔

انہیں کراس بارڈر ای۔کامرس نمائش مرکز پر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی جہاں وسطی ایشیا اور یورپ سمیت مختلف خطوں سے ڈیوٹی فری مصنوعات پیش کی جاتی ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کو "دو ممالک، جڑواں پارکس" کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئی جس کے تحت ازبکستان کے تعاون سے قائم انڈسٹریل پارک ویئرہاؤس سے ویئرہاؤس تک 72 گھنٹوں میں ترسیل کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ کرغزستان کے تعاون سے ایک اور صنعتی پارک بھی تعمیر کے مراحل میں ہے جو آٹوموٹیو اسمبلی اور ایل ای ڈی مصنوعات کی تیار کرے گا۔ صدر مملکت کے ہمراہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا، صوبائی وزیر سندھ سید ناصر حسین شاہ، پاکستان کے سفیر برائے چین اور چین کے سفیر برائے پاکستان بھی موجود تھے۔