وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا تیراہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان

زخمیوں کو 25، 25 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، قبائلی مشران اور عوامی نمائندوں کا جرگہ پشاور میں طلب کرلیا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 جولائی 2025 11:48

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا تیراہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنداپور نے وادی تیراہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے ایک ایک کروڑ روپے امداد کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے وادی تیراہ میں احتجاج کرنے والے شہریوں پر فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے تیراہ ویلی کے واقعے پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ اور زخمیوں کو 25، 25 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وادی تیراہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ مکمل ہمدردی ہے، واقعے کے بعد قبائلی مشران اور عوامی نمائندوں کا جرگہ پشاور میں طلب کیا ہے، جس کا مقصد مقامی جذبات اور تحفظات کو سننا ہے، اس کے علاوہ عمائدین اور مشران کے ساتھ جرگوں کا سلسلہ ڈویژنل اور پھر صوبائی سطح پر بھی اگلے ہفتے سے شروع کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف وادی تیراہ میں ضلعی انتظامیہ و پاک فوج کے بریگیڈیئر اور قبائلی عمائدین کے درمیان تفصیلی جرگہ ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ واقعے کے ہر شہید کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2 لاکھ روپے کا فوری مالی تعاون دیا جائے گا، زخمیوں کا علاج ریاستی خرچ پر کرایا جائے گا، افسوسناک واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں گی جہاں ضروری ہوا تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، جرگے کے ذریعے تمام فریقین میں مفاہمت اور امن بحالی پر بھی اتفاق ہوا، جرگے میں مقامی مشران نے پانچ نکات پر مشتمل تجاویز دیں جن میں واقعے میں ملوث سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور مکانات کی واگزاری جیسے معاملات بھی شامل تھے۔

بتایا جارہا ہے کہ وادی تیراہ کے باغ بازار میں مارٹر شیلنگ کے نتیجے میں ایک معصوم بچی شہید ہوئی، اس واقعہ کے بعد آج اہل علاقہ احتجاج کے لیے سکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوئے تو اُن پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاع ملی، وادی تیراہ میں پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئیں۔

پی ٹی آئی رہنماء اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے بتایا کہ وادی تیراہ میں امن مارچ میں نہتے قبائلی مشران و نوجوانوں اور معصوم بچوں پر فائرنگ کے نتیجے میں بچوں سمیت 7 بے گناہ افراد کو شہید کردیا گیا اور اس دوران متعدد زخمی بھی ہوئے، دوران جنگ بھی معصوم بچوں کو قتل کرنے کی اجازت کوئی مذہب، ریاست اور قانون نہیں دیتا، سوچیے اور غور کیجئے ریاست کے اس سے فعل سے دہشت گردی میں کمی آئے گی یا بڑھے گی؟ کیا حکمرانوں کو کوئی احساس ہے کہ پشتون بیلٹ اور ریاست کے درمیان دوریاں کس حد تک بڑھ رہی ہیں؟۔