ہائی کورٹ نے فوڈ اتھارٹی کو ماہانہ بنیادوں پر کارگردگی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کر دی

پیر 28 جولائی 2025 19:01

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)سیکرٹری فوڈ اتھارٹی آزاد جموں و کشمیر نے عدالت العظمیٰ میں زیر سماعت کیس شاہد زمان بنام فوڈ اتھارٹی اور عدالتِ العالیہ میں مقدمہ فروزن فوڈ بخلاف بلدیہ مجسٹریٹ کی روشنی میں فوری اور موثر اقدامات کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز اور فوڈ سیفٹی آفیسرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ریاست بھر میں اشیائے خوردونوش اور معیاری گوشت کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں۔

ہائی کورٹ نے فوڈ اتھارٹی کو ماہانہ بنیادوں پر کارگردگی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کر دی لاء کے مطابق فوڈاتھارٹی ایکٹ 2017اور پریف ریگولیشن 2019کے تحت کاروائی کرے اور عوام کو معیاری حفظان صحت کے عین مطابق اشائے خورونوش یقینی بنائے، بازاروں، دکانوں، ہوٹلوں، بیکریوں اور فروزن فوڈ پوائنٹس پر فروخت ہونے والی تمام اشیاء، بشمول دودھ، پانی، مشروبات، مصالحہ جات اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی کوالٹی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔

(جاری ہے)

ذبح شدہ جانوروں کے گوشت کے معیار، ذبح کے طریقہ کار اور صفائی کے اصولوں پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ایسی تمام اشیاء جو غیر معیاری، غیر رجسٹرڈ یا بغیر لیبارٹری رپورٹ کے فروخت ہو رہی ہوں، ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر معائنے کیے جا رہے ہیں۔ غیر معیاری، ناقص اور انسانی صحت کے لیے مضر اشیاء بیچنے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

کئی مقامات پر خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا چکے ہیں جبکہ متعدد فروزن فوڈ آئٹمز موقع پر ضبط کی گئی ہیں۔سیکریٹری فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ کھانے پینے کی اشیاء خریدتے وقت ان کی لیبلنگ، معیاری حالت اور صفائی پر خاص توجہ دیں۔ اگر کسی بھی جگہ ناقص خوراک، غیر رجسٹرڈ یا مشکوک اشیاء فروخت ہوتے دیکھیں تو فوری طور پر فوڈ اتھارٹی کو اطلاع دیں۔