وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب کی زیر صدارت ربیع سیزن کے لیے گندم کاشت سپورٹ پروگرام بارے جائزہ اجلاس

پیر 28 جولائی 2025 19:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت ایگریکلچر ہائوس لاہور میں ربیع سیزن کے لیے گندم کاشت سپورٹ پروگرام 25-26 بارے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری زراعت اسامہ خان لغاری اور سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر زراعت کو اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ربیع سیزن کے دوران 25 ایکڑ تک اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو ڈی اے پی کی فی بوری پر 3 ہزار روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

سبسڈی کی حد 12ایکڑ تک زمین کے کاشتکاروں کے لیے ہے،زیادہ سے زیادہ 12ایکڑ تک کے اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو 3 ہزار روپے ڈی اے پی فی بوری کی شرح سے مجموعی طور پر 36 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 25 ایکڑ تک کے اراضی کے مالک کاشت کار ربیع سیزن 2025کیلئے سستی ڈی اے پی خرید سکیں گے۔

یہ پروگرام یکم تا30 نومبر تک جاری رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ ڈی اے پی فروخت کرنے والے رجسٹرڈ ڈیلرز کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ وہ روزانہ کے حساب سے تمام فروخت ہونے والے کھاد کے تھیلوں کا ریکارڈ رکھے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کسان کارڈ ہولڈرز کے علاوہ دوسرے کاشتکار بھی اس پروگرام میں شامل ہوں گے۔ اس پروگرام کے تحت صوبہ پنجاب کے 98 فیصد کاشت کار مستفید ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے لیے 20 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ ویٹ سپورٹ پروگرام کے لیے نان کمپیوٹریزاڈ موضع جات کی شمولیت کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ گندم کی کاشتکاروں کی آگاہی کیلئے بروقت کاشت، مشینی و ڈرل کے ذریعے کاشت، تصدیق شدہ بیج کی دستیابی، کھادوں کا متناسب استعمال، آبپاشی اور جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے موثر مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ پنجاب میں کسان کارڈ کے 3 ہزاررجسٹرڈ ڈیلرز کو اس پروگرام کے تحت آن بورڈ لیا گیا ہے جو اہل کاشت کاروں کو سبسڈی پر ڈی اے پی کے بیگز فروخت کریں گے،حکومت کا ریونیو یا ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کا نمائندہ اس تمام عمل کی نگرانی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے ڈی اے پی کے بیگ کی فروخت کے تمام پروسس کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ فروخت کے تمام عمل کو شفاف بنایا گیا ہے۔

ڈیلر کسان کی ڈی اے پی کے لیے اہل ہونے کو چیک کرنے کے لیے سب سے پہلے فرٹیلائزر ایپ کھولے گا اور کسان کا شناختی کارڈ نمبر چیک کرئے گا،ریئل ٹائم ورفیکیشن پی ایل آر اے کے ریکارڈ سے اور کسان کی بیومیٹرک ورفیکیشن نادرا کے ذریعے کی جائے گی۔کسان اپنی تصدیق کا عمل مکمل کرنے کے بعد ڈی اے پی کے بیگ کیلئے اپنے حصے کی رقم جمع کروائے گا جبکہ ڈیلر روزانہ کی بنیاد پر فروخت کیے جانے والے بیگز کا ریکارڈ رکھے گا،ڈیلر کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی باقی سبسڈی کی رقم اس کے اکانٹنٹ میں بینک کے ذریعے اسی روز بھیج دی جائے گی۔

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری ٹاسک فورس شبیر احمد خان،ڈائریکٹر جنرلز انفارمیشن،توسیع و کراپ رپورٹنگ، پراجیکٹ ڈائریکٹر زراعت پی ای ایس پی کے علاوہ سیڈ کارپوریشن اور پی آئی ٹی بی کے نمائندگان و محکمہ زراعت کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔