میٹرک بورڈ کراچی کے 1لاکھ 80 ہزار طلبا رزلٹ کیلیے رل گئے

سندھی کی کاپیوں کی جانچ نہ ہونے سے میٹرک کا نتیجہ مزید 15 روز کی تاخیر کا شکار ہوگیا

منگل 29 جولائی 2025 22:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے میٹرک سائنس گروپ کا متوقع نتیجہ کم و بیش مزید 15 روز کی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے اس نتیجے کے 1 لاکھ 80 ہزار طلبہ منتظر ہیں اور 1 لاکھ طلبہ پورٹل کے ذریعے سرکاری کالجوں میں داخلوں کی درخواستیں بھی دے چکے ہیں۔یاد رہے کہ محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق کراچی سمیت پورے سندھ میں یہ نتائج 31 جولائی کو جاری ہونے تھے جبکہ میٹرک بورڈ کی انتظامیہ نے بھی یہ نتائج بروقت جاری کرنے کا دعوی کیا تھا تاہم میٹرک بورڈ کے ذرائع کے مطابق اب ایسا ممکن نہیں رہا اور بہت کوششوں کے ساتھ میٹرک سائنس گروپ کا نتیجہ اگست کے دوسرے ہفتے میں کسی وقت جاری ہوسکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ "میٹرک سائنس میں سندھی زبان کے مضمون کی کاپیاں اب تک جانچ کے عمل سے باہر نہیں آسکیں ہیں کیونکہ مذکورہ مضمون کی کاپیوں کے ذمے دار اساتذہ کی ایک بڑی تعداد تعطیلات گزارنے کراچی سے باہر اپنے آبائی علاقوں میں ہے اور جو اساتذہ سندھی کے مضمون کی کاپیاں جانچ رہے ہیں ان کی تعداد اس قدر نہیں کہ نتیجہ بروقت آسکے لہذا جو اساتذہ تعطیلات پر ہیں انھیں فون کرکے بلایا جارہا ہے "۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ کراچی میں میٹرک سائنس کا آخری پرچہ 2 جون کو ہوا تھا اب خیال کیا جارہا یے کہ چونکہ مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت انٹر سال اول کی پلیسمنٹ/میرٹ لسٹ جاری ہوچکی ہے اور اب تک 50 ہزار کے قریب طلبہ انٹر سال اول میں داخلے بھی لے چکے ہیں لہذا امکان یے کہ کراچی کے سرکاری کالجوں میں انٹر سال اول کی کلاسز پہلے شروع ہوجائیں اور انھیں طلبہ کا میٹرک کا نتیجہ کالج کا سیشن شروع ہونے کے بعد جاری ہو اور اگر نتیجے کا انتظار کیا جائے تو ایسی صورت میں انٹر سال اول کا سیشن بھی بروقت شروع نہیں ہوپائے گا۔

واضح رہے کہ ناکام طلبا کو ملا کر تقریبا 1 لاکھ 80 ہزار طلبہ کا میٹرک سائنس کا نتیجہ جاری ہونا ہے جو تاحال تیاری کے مراحل میں ہے اور تاخیر کا شکار ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نتائج میں تاخیر کی صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب میٹرک بورڈ کراچی میں کوئی مستقل ناظم امتحانات موجود نہیں ہے جو نتائج کی بروقت تیاری کی ذمے داری لیتا اور ناظم امتحانات میٹرک بورڈ کراچی میں کام کررہے تھے انھیں چیئرمین بورڈ نے اختیارات نا ہونے کے باوجود عہدے سے خود ہی سبکدوش کردیا۔

بورڈ میں اس وقت موجود تینوں ڈپٹی کنٹرولر معطل ہیں لہذا ناظم امتحانات کا چارج چیئرمین بورڈ نے خود ہی ایک اسسٹنٹ کنٹرولر کو دے رکھا ہے واضح رہے کہ بورڈ کے ایکٹ کے تحت ناظم امتحانات کی تقرری و سبکدوشی کا اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ کے پاس ہے۔

متعلقہ عنوان :