مون سون کے دوران تازہ، سادہ اور کم کھاناکھایا جانا چاہیے ، پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ

بدھ 30 جولائی 2025 11:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) فیصل ۱ٓباد میڈیکل یونیورسٹی کے پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ شہری مون سون کے دوران جراثیموں کی افزائش میں اضافہ کے باعث احتیاطی اقدامات کے طور پر برسات میں تازہ، سادہ، کم کھانا کھائیں اور پانی صاف و ابال کر استعمال کریں تاکہ ڈائریا، گیسٹرو سمیت کسی بھی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

انہوں نے بتایاکہ مون سون کے دوران برسات کے باعث نمی کی وجہ سے جراثیموں کی افزائش بڑھ جاتی ہے جس سے موسمی و متعدی امراض میں اضافہ کا خدشہ رہتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسم گرما میں بالعموم اور موسم برسات میں بالخصوص جسم کو نسبتاً کم خوراک کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا مرغن غذا یا پھر زیادہ کھانے سے بد ہضمی اور پیٹ کی دیگر بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ مکھیوں، گرد وغبار اور نمی کے باعث کھانے پینے کی اشیامیں آلودگی بڑھ جاتی ہے اور پسینے کی وجہ سے جلد پر پیداہونیوالی نمی پھوڑے پھنسیوں کا بھی باعث بنتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موسم برسات میں گیسٹرو، پیچش، ٹائیفائیڈ بخار، یرقان، پھوڑے پھنسیوں، سن سٹروک سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں نیز باتھ روم کے استعمال یا کھاناکھانے سے پہلے صابن سے ہاتھ اچھی طرح دھو لئے جائیں اسی طرح کھانے سے پہلے تھوڑا سا پانی پی لیا جائے اور زیادہ کھانے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی تکلیف ظاہر ہو تو فوری طور پر قریبی مرکز صحت،ہسپتال یا مستند ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :