Live Updates

ٹرمپ بیس نکاتی امن منصوبے کی آڑ میں غزہ کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتاہے‘ جاوید قصوری

منگل 30 ستمبر 2025 13:33

ٹرمپ بیس نکاتی امن منصوبے کی آڑ میں غزہ کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتاہے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا بیس نکاتی امن منصوبہ در حقیقت اسرائیل کو تقویت دینے اور صیہونی ریاست کو عالم اسلام کے لئے قابل قبول بنانے کی کوشش ہے ، اس منصوبے کی آڑ میں غزہ کا کنٹرول حاصل کرنے کی سازش ہو رہی ہے،غزہ پر کنٹرول وہاں کے لوگوں کا ہی اصل حق ہے، افسوس کا مقام ہے کہ حکومت پاکستان بھی اس کی حمایت کر رہی ہے ، اسرائیل ایک قابض ریاست ہے جس نے فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے ،اسرائیل کا وجو د کسی بھی صورت میں قبول نہیں، اقوام متحدہ کے مطابق ہر قوم کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے ،حماس کی مسلح جدوجہد اور لازوال قربانیاں گریٹر اسرائیل کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

(جاری ہے)

محمد جاوید قصوری نے آئی ایم ایف کے مطالبے کہ ’’ پاکستان تمام اعلی سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے لئے قانون سازی کرے ‘‘ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیوروکریسی کا کرپٹ مافیا سے گٹھ جوڑ ختم کرنا، وقت کی اہم ضرور ت ہے۔ ہر وہ شخص جس پر کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ اداروں میں خدمات سرانجام دے رہا ہے اس کے گرد شکنجہ سخت کرنا ہو گا۔

ملک کو کرپشن سے پاک کر کرے ہی آگے لے کر جایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، معیشت زبوں حالی کا شکار اور عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں۔ایک طرف قرضوں کے پہاڑ کھڑے ہیں، مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ دوسری طرف اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڑ قائم ہو رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو مصنوعی طریقے سے سنبھالنے کی کوششیں ہو رہی ہیں جو کہ کسی بھی طور پر مستحکم اور پائیدار نہیں ہو سکتی۔

سونا اپنی تاریخ کے سب سے بلند ترین مقام پر پہنچ چکا ہے اور غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیاہے ۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ سرکاری قرضے میں گزشتہ 3 سال کے دوران 300 فیصد سے زائد یعنی 60 ہزار 800 ارب روپے کا تاریخی اضافہ تشویشناک ہے۔ جون 2018ء سے جون 2022 ء تک سرکاری قرضے میں 24 ہزار900 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جون 2025ء تک مجموعی سرکاری قرضے کا حجم 80 ہزار500 ارب روپے رہا۔ ہر پاکستانی 3 لاکھ 19 ہزار کا مقروض ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات