قومی کمیشن برائے وقار نسواں اور نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

جمعرات 31 جولائی 2025 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو ) اور نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو)پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد خواتین اور بچوں کو بڑھتے ہوئے سائبر خطرات اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والے صنفی تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے باہمی تعاون کو فروغ دیا جانا ہے۔

یہ تاریخی شراکت ڈیجیٹل دنیا میں خواتین و لڑکیوں کے لئے ایک محفوظ، پرامن اور جامع ماحول قائم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے جو آن لائن ہراسانی، استحصال اور بدسلوکی کا نسبتاً زیادہ شکار ہوتی ہیں۔چیئرپرسن قومی کمیشن برائے وقار نسواں ام لیلیٰ اظہر نے کہا کہ آن لائن سیفٹی اب کوئی ثانوی مسئلہ نہیں بلکہ بنیادی انسانی حق ہے، جب ڈیجیٹل سپیسز ہمارے گھروں، دفاتر اور تعلیمی اداروں کا تسلسل بن چکی ہیں تو ضروری ہے کہ ہم ان کو ہر قسم کے تشدد اور امتیاز سے پاک رکھیں۔

(جاری ہے)

اس اشتراک کے تحت ہم تعلیم، روک تھام، پالیسی اصلاحات، اور متاثرین پر مرکوز معاونت پر توجہ دیں گے۔ پاکستان کی خواتین و لڑکیوں کے لئے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ڈیجیٹل تشدد کے خلاف اقدامات کریں اور ایسا ڈیجیٹل ماحول مہیا کریں جہاں وہ بلا خوف و خطر ترقی کی راہ پر گامزن ہوں۔ ڈائریکٹر جنرل NCERT حیدر عباس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ادارے کے لئے قومی کمیشن برائے وقار نسواں کے ساتھ شراکت باعث فخر ہے، خواتین اور بچوں کو ڈیجیٹل خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے باخبر، بااختیار اور محفوظ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ این سی ایس آر ٹی کی ٹیم ایسے سائبر سکیورٹی ٹولز تیار کریں گی جو خواتین و بچوں کو ڈیجیٹل خطرات سے محفوظ رکھیں گے۔ دونوں ادارے مل کر شعوری بیداری مہمات چلائیں گی اور مختلف شعبوں کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جاے گا۔ ایک ڈیجیٹل طور پر مضبوط پاکستان وہی ہوگا جو اپنے شہریوں کے تحفظ اور وقار کو اولین ترجیح دے۔ مفاہمت کی اس یادداشت کے تحت دونوں ادارے ڈیجیٹل خطرات سے متعلق خواتین، بچوں، والدین اور اساتذہ کے لیے مشترکہ آگاہی مہمات چلائیں گے۔

خواتین و بچوں کی ضروریات کے مطابق سائبر سکیورٹی ٹولز تیار کریں گے۔ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والے صنفی تشدد کے خلاف تحقیق و پالیسی اصلاحات کو فروغ دیا جائے گا۔کلیدی سٹیک ہولڈرز کے لئے تربیتی پروگرام و استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا۔اسی طرح نوجوانوں کی شمولیت کو فروغ دینے کے لئے انٹرن شپ اور سیکھنے کے مواقع فراہم کریں گے۔یہ شراکت ایک محفوظ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے جہاں کوئی بھی عورت یا بچہ آن لائن بدسلوکی کے خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور نہیں ہو گا۔