ری ہائیڈریشن اور زچگی مرکز کی ملکیت محکمہ بلدیات سے محکمہ صحت کو منتقل کرنے سے متعلق اہم اجلاس

جمعرات 31 جولائی 2025 18:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات ارشد ایوب خان کی زیر صدارت کوہاٹی پلازہ پشاور کی چھت پر قائم ری ہائیڈریشن اور زچگی مرکز کی محکمہ بلدیات سے محکمہ صحت کو منتقلی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر زراعت محمد سجاد بارکوال، وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی، وزیر قانون آفتاب عالم، وزیرِ آبپاشی عاقب اللہ خان اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمام وزراء نے اس معاملے پر تفصیل سے اظہار خیال کیا۔ یہ بات اہم ہے کہ مذکورہ مرکز کے حوالے سے سٹی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیس پشاور کے درمیان پہلی بار ایک معاہدہ 30 فروری 2012 سے 29 اگست 2022 تک کی مدت کے لیے طے پایا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد دوسرا معاہدہ 21 نومبر 2022 سے 20 نومبر 2037 تک کے لیے کیا گیا جس میں شرط رکھی گئی تھی کہ محکمہ صحت گزشتہ واجبات کی ادائیگی کرے گا تاہم، مرکز کی عدم فعالیت اور سالانہ کرایہ کی عدم ادائیگی کے باعث یہ معاہدہ دو مرتبہ منسوخ کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں، یہ مرکز محکمہ بلدیات کی آمدنی بڑھانے اور مالی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایک نجی فریق کو نیلامی کے ذریعے لیز پر دیا جا چکا ہے اور اس لیز کا قانونی معاہدہ تاحال برقرار ہے۔ اسی بنا پر محکمہ بلدیات نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے ملکیت کی منتقلی کی تجویز لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی دفعہ 40(2) سے متصادم ہے، جس کے تحت بلدیاتی غیر منقولہ جائیداد کو فروخت یا مستقل طور پر منتقل نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی بے حد اہم ہے تاہم اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے ہی ممکن ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے اجلاس کے اختتام پر تجویز دی کہ اس مسئلے کے تمام قانونی و انتظامی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جو جلد اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے تاکہ عوامی مفاد میں مؤثر فیصلہ کیا جا سکے۔