Live Updates

حکومت نے سرکاری ملازمین بالخصوص محکمہ بجلی کے کارکنوں اور ان کی تقسیم کار کمپنیوں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے جو کسی المیے سے کم نہیں ہے، عبداللطیف نظامانی

ملازمین کی مراعات کو ختم اور نت نئے قوانین بنا کر ایک طرف مزدور کش اقدامات اور دوسری جانب عالمی مزدور قوانین کو پامال کیا جا رہا ہے جس کے باعث ملک کا محنت کش سخت عدم تحفظ کا شکار ہے،صدرواپڈا ہائیڈرو یونین

ہفتہ 2 اگست 2025 22:00

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2025ء)واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہا ہے کہ حکومت نے سرکاری ملازمین بالخصوص قومی اداروں اور مفاد عامہ کے ادارے محکمہ بجلی کے کارکنوں اور ان کی تقسیم کار کمپنیوں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے جو کسی المیے سے کم نہیں ہے، ملازمین اپنے ادارے کی ترقی کے لئے شبانہ روز اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں، مگر بدلے میں حکومت کی جانب سے ادارے کی نجکاری، آئوٹ سورس اور ٹھیکیداری نظام کو رائج کیا جا رہا ہے، ہمارے ملازمین کی مراعات کو ختم اور نت نئے قوانین بنا کر ایک طرف مزدور کش اقدامات اور دوسری جانب عالمی مزدور قوانین کو پامال کیا جا رہا ہے جس کے باعث ملک کا محنت کش سخت عدم تحفظ کا شکار ہے۔

وہ سندھ بھر میں واپڈا ملازمین کے احتجاج کے حوالے سے نکالی گئی ایک بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کر رہے تھے، جو لیبر ہال سے اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی، ریلی میں یونین کے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، نور احمد نظامانی، عابد شاہ، عبدالجبار عباسی، شعبہ خواتین کی چیئر پرسن ثروت جہاں، ناہید اختر، قرا العین صفدر اور عرفانہ عبدالجبار و دیگر شریک ہوئے، شرکا بینرز، جھنڈے اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جس پر مطالبات درج تھے۔

(جاری ہے)

صدر یونین عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ حکومت ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ایما پر ملک کے قومی اداروں کی بندر بانٹ کرنا چاہتی تھی وہ مفاد عامہ کے قومی ادارے محکمہ بجلی اور اسکی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری، حیسکو، سیپکو کو ٹھیکیداری نظام کے تابع اور آئوٹ سروس کرنا چاہتی ہے، یونین حکومت کے ان اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے اسبکے خلاف آج احتجاج کر رہی ہے کیونکہ ملک میں پہلے سے جاری مہنگائی، بے روزگاری نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے، نجکاری کے باعث مزید بے روزگاری اور جرائم میں اضافہ ہو گا جس کا ہمارا ملک کسی طور بھی متحمل نہیں ہو سکتا، انہوں نے بتایا کہ حکومت ساڑھے سات سال سے خالی جگہوں پر بھرتیاں نہیں کر رہی، ملازمین کے بچوں اور شہید کوٹے پر پابندی ہے، ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ اور فکس پے ملازمین کو ریگولر نہیں کیا جا رہا، ان مطالبات کیلئے سندھ بھر کے واپڈا ملازمین بھرپور انداز میں آج احتجاجی جلسے اور جلوسوں کا اہتمام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے پیش کردہ مطالبات انتہائی اہم ہیں، ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ حیسکو، سیپکو کے ملازمین کو ٹی اے ڈی اے، اوور ٹائم، آف ڈے بلوں کی ادائیگی ہر ماہ پابندی سے کی جائیں، نئے اور اپ گریڈ گرڈ اسٹیشنوں کے اسٹاف کی منظوری دی جائے، جام شورو گلشن شہباز کی حدود میں قائم حیسکو دفاتر کے ملازمین کو ہائوس اسسمنٹ دیا جائے، مہنگائی کے مطابق ڈیلی ویجز، پارٹ ٹائم اور فکس پے پر کام کرنے والے ملازمین کی کم از کم تنخواہ 50000 ہزار کی جائے، زائد کام کے مطابق نئی آسامیاں پیدا کی جائیں، ملازمین کی ترقیاں اپ گریڈیشن قانون کے مطابق سال میں دو مرتبہ کرنے پر عمل کیا جائے۔

یونین کے صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان نے کہا کہ آج کا احتجاج حیسکو، سیپکو NTDC اور واٹر ونگز سے تعلق رکھنے والے سندھ بھر کے واپڈا ملازمین کی جانب سے کیا جا رہا ہے، میں اس کامیاب احتجاج پر تمام شہروں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی کی ہدایت پر اس احتجاج کو کامیاب بنایا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات