پاکستان میں جنگلا ت کا رقبہ صرف 2فیصد ،بین الاقوامی معیار کے مطابق 25فیصد ہونا ضروری ہے،ماہرین فارم فاریسٹری

پیر 4 اگست 2025 16:53

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین فارم فاریسٹری نے کہا ہے کہ پاکستان میں جنگلا ت کا رقبہ سمٹ کر صرف 2فیصد رہ گیا ہے جبکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق یہ رقبہ 25فیصد ہونا ضروری ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو جن وسائل سے مالا مال کیا ہے انہیں حقیقی معنوں میں بروئے کار لا کر زرعی ترقی اور غذائی استحکام کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آبادی کے بڑھتے دباؤ اور زراعت کےلئے سمٹتے زمینی وسائل نے جس عدم توازن کو فروغ دیا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ ہر سیکنڈ کے بعد دنیا میں تین نئے بچے پیدا ہو رہے ہیں اور ہر ایک منٹ کے بعد ایک ہیکٹر قطعہ زرعی اراضی رقبے میں سے کم ہو کر شہری آباد ی کے علاوہ صنعتی مقاصد کی نذر ہو رہا ہے۔ انہوں نے مورنگا کو21ویں صدی کا معجزاتی پودا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پودے میں قدرت نے تما م قوتیں یکجا کر دی ہیں۔ انہوں نے ابلاغیاتی مہارت سے عام کسان تک جدید ٹیکنالوجی منتقل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔