سیلاب میں بہہ جانیوالے سیاحوں کی تلاش کا آپریشن ختم، 12 لاشیں نہ مل سکیں

لاپتہ افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی گئی، لاشیں نکالنے کیلئے 2 ہفتوں کی تمام تر کوششوں کے باجود کامیابی نہیں ملی

Sajid Ali ساجد علی پیر 4 اگست 2025 16:27

سیلاب میں بہہ جانیوالے سیاحوں کی تلاش کا آپریشن ختم، 12 لاشیں نہ مل ..
گلگت ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء ) گلگت میں سیلاب میں بہہ جانے والے سیاحوں کی تلاش کا آپریشن ختم کردیا گیا تاہم 12 لاشیں اب بھی نہ مل سکیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گلگت بلتستان حکومت نے دیامر میں سیلاب کی زد میں آکر لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی لاشیں نکالنے کے لیے 14 روز سے جاری سرچ آپریشن ختم کرنے کا اعلان کر دیا، اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سیلاب کے دوران ملبے میں دب جانے والے سیاحوں اور مقامی لوگوں کی تمام گاڑیاں نکال لی گئی ہیں مگر 2 ہفتوں سے لاشوں کو نکالنے کے لیے تمام تر کوششوں کے باجود کامیابی نہیں ملی اس لیے لاشیں نکالنے کا کام ختم کیا گیا اور سرچ آپریشن کے اختتام پر دیامر میں تمام لاپتا افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ بابوسر کے علاقے میں 20 جولائی کو آنے والے سیلاب میں 20 گاڑیاں اور متعدد سیاح سیلاب میں بہہ کر لاپتا ہو گئے تھے جن میں سے 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی تھیں، اینکرپرسن شبانہ لیاقت کے خاندان کے 4 افراد اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے 2 افراد سمیت 12 سیاحوں کی لاشوں کی تلاش اب بھی جاری تھی، پاک آرمی کے جوانوں نے سراغ رساں کتوں اور دیگر آلات کی مدد سے سیلاب کے ملبے میں لاشوں کی تلاش جاری رکھی، تاہم کامیابی نہ مل سکی جس کے نتیجے میں آج حکومت نے سرچ آپریشن ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

چند روز قبل راولپنڈی کے ڈیچ ایچ اے فیز5 سے گاڑی میں والد سمیت سیلابی پانی میں بہہ جانے والی لڑکی کی تلاش کا آپریشن بھی ختم کر دیا گیا، 6 روز تک جاری رہنے والے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں لڑکی کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی، اس مقصد کے لیے دریائے سواں میں جائے وقوعہ سے گورکھپور کے مقام تک سرچ آپریشن کیا گیا، اس سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے دوران تمام ذرائع بروئے کار لائے گئے۔

بتایا گیا کہ بوٹ پٹرولنگ، انڈر واٹر سکوبا، مقناطیس پھینکنے اور پیدل سرچ کے ذریعے بھی لڑکی کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بدقسمتی سے 6 دن جاری رہنے والے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے دوران بھی لڑکی کا کہیں سے کوئی سراغ نہیں ملا جب کہ لڑکی کے والد کی لاش سرچ آپریشن کے دریائے سواں سے تلاش کرلی گئی تھی، گاڑی اور بیٹی سمیت سیلابی پانی میں بہہ جانے والے پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل کی لاش دریائے سواں کے کنارے سے ملی تھی۔