تمباکو کی کاشت سے زیرِ زمین پانی نایاب، ماحولیاتی و صحت عامہ کا سنگین بحران ، پنڈی گھیب میں فوری پابندی کا مطالبہ

جمعرات 7 اگست 2025 23:35

!پنڈی گھیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2025ء)پنڈی گھیب اور گردونواح میں تمباکو کی کاشت تیزی سے بڑھتی ہوئی ماحولیاتی و انسانی صحت کی تباہی کا پیش خیمہ بنتی جا رہی ہے۔ مقامی عوامی، ماحولیاتی اور صحت عامہ سے وابستہ حلقوں نے اس تشویشناک صورتحال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر تمباکو کی کاشت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق تمباکو کی فصل پانی کی شدید طلبگار ہوتی ہے، جو کہ اس وقت زیرِ زمین پانی کے تیزی سے ختم ہوتے ذخائر کے لیے ایک خطرناک انتباہ ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے ہی خشک سالی اور بارشوں کی کمی سے خطہ پانی کی قلت کا شکار ہے، ایسے میں تمباکو جیسی پانی خور فصل کا پھیلاؤ علاقہ کو ریگستان میں تبدیل کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں، تمباکو ایک نشہ آور فصل ہے جو نوجوان نسل میں سگریٹ نوشی اور دیگر مضر صحت عادات کو فروغ دے رہی ہے۔

صحت کے ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریاں نہ صرف انفرادی صحت کو متاثر کرتی ہیں بلکہ پورے معاشرے پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ سماجی کارکنان، اساتذہ، زمینداروں اور شہریوں کی جانب سے مطالبہ ہے کہ تمباکو کی کاشت پر فوری اور مؤثر پابندی عائد کی جائے۔ کسانوں کو متبادل فصلوں جیسے کم پانی کی ضرورت والی اجناس، سبزیاں یا دالیں اگانے کی ترغیب دی جائے۔

حکومت پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی توازن کے لیے جامع پالیسی وضع کرے۔ صحت عامہ کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے آگاہی مہم شروع کی جائے۔ مقامی شہریوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ضلعی و صوبائی انتظامیہ اس اہم مسئلے پر فوری ایکشن لے گی اور پنڈی گھیب کو ماحولیاتی و صحت عامہ کے بحران سے بچانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے گی۔

متعلقہ عنوان :