ؒنیشنل پارٹی کے قائدین سے بی ایس او پجار کے چیئرمین بوہیر صالح بلوچ کی قیادت میں تحریکِ حقوق الائنس کے وفد کی ملاقات

جمعرات 7 اگست 2025 23:40

/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2025ء) وفد نے حکومت کی جانب سے زرعی کالج کی عمارت کو کسی اور ادارے کے لیے مختص کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تحفظات و خدشات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق چیئرمین بی ایس او منصور بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی معیشت کا بڑا دارومدار زراعت پر ہے اور اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیے بغیر صوبے کی ترقی ممکن نہیں۔

زرعی کالج کا قیام اسی مقصد کے تحت عمل میں لایا گیا تاکہ طلبہ کو جدید زرعی تعلیم و تحقیق کے عمل کو ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ زرعی تعلیم کے فروغ کے لیے قائم ادارے کو کمزور کرنا صوبے میں زراعت کے شعبے کو زوال کرنے کے مترادف ہے۔حکومت ناقص بصیرت کبھی جامعہ بلوچستان میں شعبہ بلوچی براہوئی اور پشتو کو بند کرنے کی منفی پالیسی لاتی ہے تو کھبی ایک ادارے کی عمارت کو دوسرے ادارے کے لیے مختص کرکے تعلیم کے حوالے سے اپنی کم ترجیحات کو ظاہر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

منصور بلوچ نے کہا کہ حکومت اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے اور زرعی کالج میں نئے شعبہ جات و تحقیقی مراکز کے قیام اور جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی تعلیمی اداروں کی خودمختاری اور ان کی ترقی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سوشل میڈیا سیکرٹری سعد بلوچ ڈاکٹر نور بلوچ فدا جان بلیدی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔

طلبا الائنس کے وفد میں بی ایس او کے مرکزی وائس چیرمین نزیر بلوچ ، پی ایس او کے طرف سے مرکزی سینئیر آرگنائزر سید زین اللہ مرکزی اطلاعات آرگنائزر اسفندیار مرکزی مالیات آرگنائزر محمود اچکزئی مرکزی آفس آرگنائزر نواز خپلواک بی ایس پجار کی طرف سیمرکزی سیکٹری اطلاعات ادریس بلوچ صوبائی جنرل سیکٹری شیمرید رشید بلوچ اراکین سینٹرل کمیٹی اغا حق نواز شفیق مہر اور وسیم بلوچ موجود تھی