جیکب آباد،گیارہ ہزار وولٹیج کی تار سے کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق

ورثا کا سیپکوکے خلاف سول اسپتال روڈ پر لاش سمیت دھرنا، مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ گزشتہ رات سے ہی مین شاہراہ پر گیارہ ہزار وولٹیج کی تار گری پڑی تھی جس کی اطلاع بارہا سیپکو حکام کو دی گئی مگر کسی نے اس کو ہٹانے کی زحمت نہیں کی،شہری

ہفتہ 9 اگست 2025 14:20

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء) جیکب آباد میں سیپکو حکام کی غفلت،گیارہ ہزار وولٹیج کی تار سے کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق، ورثا کا سیپکوکے خلاف لاش سمیت دھرنا، مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سیپکو حکام کی سنگین غفلت نے ایک قیمتی جان لے لی، شہر کے وسط میں واقع مڈ سٹی بیکری کے قریب 11 ہزار وولٹیج کی گری ہوئی تار سے کرنٹ لگنے کے باعث بہادرپور کا رہائشی نوجوان اسد اللہ ولد حاجی طفیل بنگلانی جاں بحق ہوگیا۔

عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ رات سے ہی مین شاہراہ پر گیارہ ہزار وولٹیج کی تار گری پڑی تھی جس کی اطلاع بارہا سیپکو حکام کو دی گئی مگر کسی نے اس کو ہٹانے کی زحمت نہیں کی بیکری سے سامان لیکر جاتے ہوئے نوجوان حاجی اسد اللہ بنگلانی کو تار سے کرنٹ لگا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

(جاری ہے)

نوجوان کی لاش اسپتال منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹرنے اس کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی، سیپکو کی نااہلی کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے ورثا نے سول اسپتال روڈ پر لاش سمیت دھرنا دیکر روڈ بلاک کردیا اور نعرے بازی کی، متوفی کے ورثاء نے کہاکہ حاجی اسد اللہ کئی سالوں سے مدینہ منورہ میں مقیم تھا اور چند روز کی چھٹی پر اپنے وطن آیا تھا مگر سیپکو کی مجرمانہ غفلت نے اسے ہمیشہ کے لیے ہم سے جدا کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہمارا نقصان نہیں یہ اس شہر کے ہر شہری کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اگر سیپکو کے افسران وقت پر کارروائی کرتے تو آج ہمارے نوجوان کی جان نہیں جاتی، متوفی کے ورثہ نے کہا کہ سیپکو حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا جائے گا ادھر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث ذمہ دار افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کو معطل کیا جائے اور مقتول کے ورثہ کے ساتھ انصاف کیا جائے۔