ابوظہبی مصنوعی ذہانت میں خطے کا تیز ترین ابھرتا ہوا مرکز، ایک سال میں شعبے کی 61 فیصد ترقی

پیر 11 اگست 2025 18:03

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) ابوظہبی کا مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا شعبہ غیر معمولی رفتار سے ترقی کر رہا ہے جس نے امارت کو عالمی سطح پر اے آئی کی اختراعات اور ترقی کا مرکز بنا دیا ہے۔ اماراتی نیوز ایجنسی ’’وام‘‘ کے مطابق ابوظہبی چیمبر کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جون 2023 سے جون 2024 کے درمیان اس شعبے میں 61 فیصد اضافہ ہوا اور اس وقت امارت میں 673 اے آئی کمپنیاں فعال ہیں۔

عالمی سطح پر 2024 میں 90,904 اے آئی کمپنیاں موجود ہیں جن میں ابوظہبی کا حصہ نمایاں اور مرکوز ہے۔ یہ پیشرفت ابوظہبی کو نہ صرف مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ (مینا) میں بلکہ عالمی سطح پر بھی تیز ترین ترقی پانے والے اے آئی مراکز میں شامل کر رہی ہے۔ابوظہبی میں اے آئی کے فروغ کو متعدد خصوصی ادارے اور پلیٹ فارمز سہارا دے رہے ہیں، جن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کونسل ، ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کونسل ، ٹیکنالوجی انوویشن انسٹیٹیوٹ ، AI71، Hub71، G42 اور Space42 GIQ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ادارے تحقیق، بنیادی ڈھانچے اور سرمایہ کاری سے متعلق پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہیں۔ابوظہبی چیمبر کے مطابق امارت کی 58 فیصد اے آئی کمپنیاں تحقیق، جدت اور مشاورتی خدمات میں مصروف ہیں جو ایک تحقیق پر مبنی اعلیٰ درجے کے کاروباری ماحول کا ثبوت ہے۔ صرف 2025 کی پہلی ششماہی (جنوری تا جون) میں 150 نئی اے آئی کمپنیاں قائم ہوئیں، جنہیں سرمایہ کاری، جدید انفراسٹرکچر اور کثیر شعبہ جاتی طلب نے تقویت دی۔

ابوظہبی چیمبر کے ڈپٹی چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر شامس علی خلفان الظاہری نے کہا کہ ابوظبی میں اے آئی کا شعبہ ابتدائی اپنانے کے مرحلے سے حقیقی دنیا کی تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ ترقی صرف اعداد و شمار کی نہیں بلکہ متنوع اور متحرک کمیونٹی کی عکاس ہے، جس میں عالمی ماہرین، سائنسدان اور کاروباری رہنما شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور نجی شعبے، عالمی ماہرین اور نئے جدت کاروں، اور تحقیق و صنعت کے درمیان مضبوط شراکت داری ہی ابوظہبی کے اس منفرد ماحولیاتی نظام کو ممتاز بناتی ہے۔ چیمبر کی نئی اسٹریٹجک روڈمیپ (2025-2028) کاروبار میں آسانی، پالیسی کی وکالت، اور ماحولیاتی نظام میں روابط کو ترجیح دیتی ہے۔مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ایڈووکیسی ورکنگ گروپ قائم کیا گیا ہے، جو شعبے کے رہنماؤں کو یکجا کر کے ابوظبی میں اے آئی کے مستقبل کو تشکیل دے رہا ہے، جس سے امارت کو مسابقتی برتری حاصل ہو رہی ہے اور اسے عالمی سطح پر اختراعات اور کاروباری قیادت کے مرکز کے طور پر مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے۔