ٹی ٹی پی کا علاقہ خالی کرنے سے انکار، باجوڑ اور خیبر میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ

مقامی عمائدین اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والا امن جرگہ ناکام ہونے کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 12 اگست 2025 12:54

ٹی ٹی پی کا علاقہ خالی کرنے سے انکار، باجوڑ اور خیبر میں بڑے پیمانے ..
باجوڑ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اگست 2025ء ) ٹی ٹی پی کی طرف سے علاقہ خالی کرنے سے انکار کے باعث باجوڑ اور خیبر میں بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع باجوڑ اور خیبر میں شدت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں مقامی عمائدین اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والا امن جرگہ ناکام ہونے کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا کیوں کہ علاقے میں 800 کے قریب دہشتگردوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی، جرگے نے شدت پسندوں سے علاقہ چھوڑنے سمیت تین اہم مطالبات کیے تاہم فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی نے علاقہ خالی کرنے سے انکار کردیا۔

سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ باجوڑ کی تحصیل ماموند کے دو علاقوں میں تقریباً 300 دہشتگرد موجود ہیں، خیبر میں بھی 350 سے زائد شدت پسند سرگرم ہیں، ان میں سے 80 فیصد سے زیادہ افغان باشندے ہیں، ماموند کی آبادی تین لاکھ سے زائد ہے، اب تک 40 ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کرچکے ہیں، متاثرین کے لیے رہائش کا انتظام مکمل کرلیا گیا ہے، خار میں 107 سرکاری عمارتوں میں بے گھر افراد کو ٹھہرایا جا رہا ہے اور خار سپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی قائم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تین روزہ آپریشن کے دوران 11 اگست صبح 11 بجے سے 14 اگست صبح 11 بجے تک باجوڑ کے لاغری، گواتی، غنم شاہ، بد سیاہ، کمر، امانتا، زگئی، گٹ، غنڈئی، گاریگل، نیئگ کلی، ریگئی، ڈاگ، دامادولا، سلطان بیگ، چوٹرا، شین کوٹ، گنگ، جوار، انعام خورو، چنگئی، انگا، سفری، بار گٹکئی، کھڑکی، شاکرو اور بگرو میں مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔ اس دوران عوام کو گھروں سے نکلنے یا سڑکوں پر آنے کی سختی سے ممانعت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :