اسرائیل سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا‘ وزیراعظم پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے، قائم مقام صدر

اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں، خارجہ پالیسی وفاقی حکومت کا اختیار ہے، وفاق نے طے کرنا ہے ملک کی کیا پالیسی ہونی چاہیئے، یہ صرف اکیلے وزیراعظم کا فیصلہ نہیں ہوتا؛ یوسف رضا گیلانی کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 2 اکتوبر 2025 13:32

اسرائیل سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا‘ وزیراعظم پارلیمنٹ کو اعتماد ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2025ء ) قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم نے اسرائیل کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا، ہم اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں، وزیراعظم پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل امریکہ گئے یہ صرف اکیلے وزیراعظم کا فیصلہ نہیں ہوتا، خارجہ پالیسی وفاقی حکومت کا اختیار ہے، وفاق نے طے کرنا ہے کہ ملک کی کیا پالیسی ہونی چاہیئے، جب بھارت نے حملہ کیا تو بلاول بھٹو نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا موقف پیش کیا، اب اختلاف رائے بھی جمہوریت ہے تاہم آئین کے مطابق کام کریں گے۔

قائم مقام صدر کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے دور میں آپریشن کیا، 90 روز کے اندر لوگوں کو اپنے گھر بھیجا، ساتویں این ایف سی ایوارڈ کا اعلان گوادر میں کیا تھا، صوبوں کو حقوق دینے کے حق میں ہیں، نئے صوبوں کا طریقہ کار آئین میں ہے، ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں، ہم نے اسمبلی توڑنے کا اختیار 58 ٹو بی ختم کیا، ہم نے تیسری بار وزیراعظم بننے کی شق ختم کی اس کا فائدہ کس کو ہوا؟ جو یہ چاہتے ہیں کہ وہاں ہمیں نواز لیگ اور یہاں گنڈاپور سے لڑائیں تو ان کے لیے میں خبریں نہیں بننے دوں گا۔

(جاری ہے)

ادھر جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ حکومت ابراہم اکارڈ کی جانب جانے کا سوچے بھی مت کیوں کہ یہ ہماری قوم کی ریڈ لائن ہے، ابراہیم اکارڈ کی جانب پیش قدمی ہماری ریڈلائن ہے اگر اسے کراس کیا گیا تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش بھی کی گئی تو قوم کے غیض وغضب کا سامنا کرنا ہوگا، فلسطینیوں کو ایک طرف کرکے جو معاہدہ کیا جائے گا وہ ناپائیدارہوگا کیوں کہ فلسطینی ہی اس معاملے کے اصل فریق ہیں جنہیں شامل کیے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا، جماعت اسلامی کی قیادت حماس کے ردعمل کا انتظار کررہی ہے، وہ جو فیصلہ کریں گے ہم اس کے ساتھ ہوں گے اور پوری دنیا میں ظالموں کو بے نقاب کریں گے، 4 اکتوبر کو لاہور، 5 کو کراچی اور 7 اکتوبر کو اسلام آباد میں عظیم الشان ملین مارچ منعقد کیے جائیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان کہتے ہیں کہ پاکستان میں ہمیشہ حکمران امریکی غلام تو رہے ہیں لیکن عجب معاملہ ہے کہ اپوزیشن بھی اسرائیل کی مذمت نہیں کررہی، کروڑوں ووٹ لینے والی اپوزیشن اسرائیل کی دہشتگردی کی مذمت اس لیے نہیں کر رہی کہ انہیں ٹرمپ سے اقتدار میں واپس آنے کی امید ہے، قوم سے اپیل ہے کہ وہ مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں ہونے والے جماعت اسلامی کے ملین مارچ میں شرکت کرکے حکومت اور اپوزیشن کو بتادیں کہ ہمیں امریکی غلامی منظور نہیں، پاکستانی قوم کی مرضی کے بغیر کوئی بھی شخصیت کیسے ڈونلڈ ٹرمپ کو رضا مندی دے سکتی ہے؟ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کسی بھی قوم کو یہ حق ہے کہ اگر اس کی سرزمین پر قبضہ ہو تو وہ اس کے خلاف مسلح جدوجہد کرسکتی ہے۔