ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ ٹیرف کمیٹی کو باقاعدہ منظم کیا ، سیکٹورلز کی تعداد بڑھا کر 17 کر دی ، جام کمال خان

جمعہ 15 اگست 2025 13:35

ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ ٹیرف کمیٹی کو باقاعدہ منظم کیا ، سیکٹورلز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ سٹریٹجک ٹیرف پالیسی 2021 میں ایک فریم ورک وضع کیا گیا تھا جو اقدامات 2021 سے 2025 کے درمیان مکمل نہ ہو سکے، وہ اب 2025 سے 2030 کی پالیسی میں شامل کیے جائیں گے۔سمندری خوراک کی برآمد پر ٹیرف کے معاملے پر ایوان کے اجلاس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ سیاسی حوالے سے ان معاملات پر بات کرنا آسان ہے، لیکن ان کے کئی پہلو ہیں جن پر غور اور توازن ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ ٹیرف کمیٹی کو باقاعدہ منظم کیا ہے اور سیکٹورلز کی تعداد پہلی پالیسی میں 13 سے بڑھا کر 17 کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جام کمال خان نے کہا کہ انہوں نے خود تمام سیکٹورلز کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں، اُن کی تجاویز لیں اور مسائل کی نشاندہی کی تاکہ ان کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔ مزید کہا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن ایک اہم ادارہ ہے، تاہم اس کی استعداد کار کو ماضی میں کبھی نہیں بڑھایا گیا۔

وفاقی وزیر نے وضاحت کی کہ بہت سارے آئٹمز ایسے ہیں جو پاکستان میں بنتے ہی نہیں، مگر ان پر ٹیرف برقرار رکھا گیا تھا۔ حکومت نے ان تمام آئٹمز کا جائزہ لیا اور متعدد اشیاء پر ٹیرف کم کیا۔جام کمال خان نے کہا کہ ٹیڈاپ کا ڈھانچہ ماضی میں صرف بورڈ تک محدود تھا، مگر پہلی مرتبہ سب کمیٹیز قائم کی گئی ہیں۔ اسی طرح، ٹی ڈیپ اور ای ڈی ایف (ای ڈی ایف ) میں برسوں سے اصلاحات نہیں ہوئیں ، ساڑھے تین سال کی سابقہ حکومت میں بھی یہ اصلاحات نہیں کی گئیں۔

وزارتِ تجارت میں ہیڈ آف ریسرچ اور ہیڈ آف کمپلائنس جیسے اہم عہدے خالی پڑے تھے، جنہیں ہماری حکومت نے پہلی بار مکمل کیا۔انہوں نے کہا کہ مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات ضروری تھے، اور اب وہ اقدامات جاری ہیں تاکہ صنعت و تجارت کے شعبے کو مؤثر سپورٹ فراہم کی جا سکے۔