Live Updates

پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل

کپاس کی پیدوار کو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 اکتوبر 2025 16:22

پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے ..
فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود پاکستان دنیا کے بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں اپنی جگہ برقرار رکھے ہوئے ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دی جا رہی ہے.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے کچھ راحت کا باعث ہے، یہ صنعت ملازمت کے مواقع اور برآمدات کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے اقوام متحدہ ہر سال 7 اکتوبر کو کپاس کے عالمی دن کے طور پر مناتا ہے تاکہ اقتصادی ترقی، تجارت اور غربت کے خاتمے میں کپاس کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے، اس سال کا موضوع ’ہماری زندگی کا کپڑا‘ کپاس کے عالمی سطح پر لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو سہارا دینے میں کردار کو نمایاں کرتا ہے.

پولیسٹر کے بعد کپاس دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کپڑا ہے، جو عالمی ٹیکسٹائل کی مانگ کا تقریباً 20 فیصد بنتا ہے، تقریباً 80 فیصد کپاس لباس میں استعمال ہوتی ہے، جب کہ باقی حصہ گھریلو ٹیکسٹائل اور صنعتی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے. عالمی سطح پر کپاس 2 کروڑ 40 لاکھ کسانوں کو روزگار فراہم کرتی ہے اور 10 کروڑ سے زائد خاندانوں کی مدد کرتی ہے، ترقی پذیر ممالک میں یہ آمدنی اور برآمدات کا ایک اہم ذریعہ ہے پاکستان میں کپاس بنیادی طور پر پنجاب اور سندھ میں اگائی جاتی ہے، جب کہ وفاقی حکومت اب بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی پیداوار کو فروغ دے رہی ہے پنجاب قومی پیداوار کا 68.5 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے، اندازاً 15 لاکھ کسان کپاس اُگاتے ہیں، جن میں سے 90 فیصد سے زائد پانچ ہیکٹر سے کم زمین پر کاشت کرتے ہیں.

صنعتی ورک فورس کا 40 فیصد سے زائد حصہ ٹیکسٹائل سے منسلک ہے، جب کہ یہ شعبہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 8 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے اور ملکی غیر ملکی کرنسی کا 60 فیصد حاصل کرتا ہے، یہ شعبہ تقریباً ایک کروڑ افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے اور اس میں ایک ہزار 50 جنریز، 430 ٹیکسٹائل ملز اور 350 کپاس کے بیج کچلنے اور تیل نکالنے والی فیکٹریاں شامل ہیں. 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات