ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے امدادی سرگرمیوں کیلئے دوسرا ہیلی کاپٹر بھی بھیج دیا

بونیر سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف اضلاع میں خوفناک تباہی کے بعد صوبائی حکومت امدادی کاموں میں مصروف، غیر معمولی موسمی صورتحال کے باعث امدادی کاموں کو انجام دینے میں مشکلات کا سامنا

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 اگست 2025 19:36

ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے امدادی سرگرمیوں ..
بونیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2025ء) ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے امدادی سرگرمیوں کیلئے دوسرا ہیلی کاپٹر بھی بھیج دیا، بونیر سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف اضلاع میں خوفناک تباہی کے بعد صوبائی حکومت امدادی کاموں میں مصروف، غیر معمولی موسمی صورتحال کے باعث امدادی کاموں کو انجام دینے میں مشکلات کا سامنا۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختوںخواہ میں سیلابی صورتحال کے باعث ہونے والی خوفناک اور تباہ کن صورتحال کے باعث صوبائی حکومت کو ریسکیو آپریشنز کے سلسلے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، اس صورتحال میں وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے اپنا دوسرا ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو آپریشنز کیلئے وقف کر دیا ہے، اس سے قبل باجوڑ میں صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر حادثے میں تباہ ہو گیا تھا جس میں 5 افراد شہید ہوئے۔

(جاری ہے)

پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ سمیت دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث 204 افراد جاں بحق اور33 تاحال لاپتا ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبہ کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 205 افراد جاں بحق جبکہ 33 لاپتا اور 15 زخمی ہوئے۔

جاں بحق افراد میں 128 مرد، 9 خواتین اور13 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل ہے۔ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 35 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جس میں 28 گھروں کو جزوی اور 7 گھر مکمل منہدم ہوئے۔ حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔