حالیہ شدید بارشوں کے باعث سوات کے مختلف علاقوں میں دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، ریسکیو 1122

جمعہ 15 اگست 2025 21:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) حالیہ شدید بارشوں کے باعث سوات کے مختلف علاقوں میں دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ریسکیو 1122 سوات کے ترجمان کے مطابق مجموعی طور پر 2071 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کر دیئے۔ شریف آباد، بنگلہ دیش، لنڈی کس، ملا بابا، مکان باغ، میلہ پل، شگئی، فیض آباد اورکوکارئی میں پھنسے 1450 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیئے۔

اس کے علاوہ المدینہ سکول میں محصور 200 بچوں کو جبکہ شگئی پبلک سکول سے محصور 100 طلبہ و طالبات کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔شاہی باغ قمبر میں 6 پھنسے افراد جبکہ تبلیغی مرکز میں 3 پھنسے افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیئے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ بریکوٹ کے علاقہ ڈڈھارہ آریانہ ہوٹل کے قریب دریائے سوات میں پھنسے 6 افراد کو بحفاظت ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا جس میں دو خواتین اور دو بچے شامل تھے۔

سیدو شریف اللہ چوک کے قریب پھنسی 6 خواتین کو بھی سیلابی ریلے سے ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔ریسکیو اہلکاروں نے کشتیوں، حفاظتی جیکٹس اور دیگر جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالا۔ کئی مقامات پر پانی کی سطح اور بہاؤ کی شدت کے باعث آپریشن انتہائی مشکل رہا، تاہم ریسکیو ٹیموں نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور جانفشانی سے تمام افراد کو بحفاظت نکالنے میں کامیابی حاصل کی،ا س آپریشن میں 217 ریسکیو اہلکاروں نے مجموعی طور پر حصہ لیا۔

خیبرپختونخوا ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر آپریشن میر عالم، ڈائریکٹر آپریشن نارتھ ریجن ارشد اقبال، ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن نیاز علی اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات رفیع اللہ مروت خود موقع پر موجود تھے اور تمام تر آپریشن کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔ریسکیو 1122 کی ٹیمیں مسلسل فیلڈ میں موجود ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ سیلابی پانی کے قریب جانے سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوراً 1122 پر کال کریں۔