Live Updates

بونیر میں اندازوں سے بھی کہیں زیادہ خوفناک تباہی

اربوں روپے کا انفراسٹرچکر تباہ، امدادی کاموں کے دوران بیرسٹر گوہر تباہی کے مناظر دیکھ کر آبدیدہ ہو گئے

muhammad ali محمد علی ہفتہ 16 اگست 2025 19:18

بونیر میں اندازوں سے بھی کہیں زیادہ خوفناک تباہی
بونیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء) بونیر میں اندازوں سے بھی کہیں زیادہ خوفناک تباہی۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے ضلع بونیر سے منتخب ہونے والے ایم این اے بیرسٹر گوہر ضلع میں ہونے والی تباہی کے بعد سے گزشتہ روز سے اپنے حلقے میں موجود ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بونیر میں اربوں روپے کا انفراسٹرچکر تباہ ہو گیا، امدادی کاموں کے دوران بیرسٹر گوہر تباہی کے مناظر دیکھ پر آبدیدہ ہو گئے۔

بیرسٹر گوہر نے علاقہ متاثرین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کی ہر طرح کی مدد کی جائے گی۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلابی صورتحال سے 48 گھنٹے میں ہونے والی اموات کی تعداد 327 تک جاپہنچی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع، خصوصاً شدید متاثرہ بونیر سے مزید ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

اس تعداد میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ہونے والی ہلاکتیں شامل نہیں ہیں، جہاں سیلاب نے کم از کم 21 جانیں لے لی ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ خیبر پختونخواہ میں بھیانک مناظر دیکھنے کو ملے، جب جمعہ کے روز مختلف اضلاع میں شدید بارشوں اور بادل پھٹنے کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں نے صرف ایک دن میں 200 سے زائد زندگیاں نگل لیں۔

جاں بحق ہونے والوں میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے 5 عملے کے ارکان بھی شامل ہیں، جو مہمند میں امدادی کارروائیوں کے دوران حادثے کا شکار ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بونیر صوبے کا سب سے زیادہ متاثرہ ضلع رہا، جہاں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 204 جانوں کا زیاں ہوا، رپورٹ میں کہا گیا کہ 120 افراد زخمی ہوئے، جبکہ ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم خان کے دفتر کے مطابق 50 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق شانگلہ میں 36، مانسہرہ میں 23، سوات میں 22، باجوڑ میں 21، بٹ گرام میں 15، لوئر دیر میں 5 جبکہ ایبٹ آباد میں ایک بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوا۔انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 11 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 63 جزوی طور پر متاثر ہوئے، سوات کے دو اور شانگلہ کے ایک اسکول کو بھی نقصان پہنچا۔

خیبر پختونخواہ حکومت نے شدید متاثرہ پہاڑی اضلاع بونیر، باجوڑ، سوات، شانگلہ، مانسہرہ اور بٹ گرام کو آفت زدہ علاقے قرار دے دیا ہے۔ کے پی حکومت نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ پی ڈی ایم اے کو ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں تاکہ بر وقت معاوضہ/تیاری اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے ردِ عمل ممکن بنایا جا سکے۔اسی طرح حکومت نے اپنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز بھی مختص کیے ہیں، تاکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں شاہراہوں اور پلوں کی بحالی ممکن بنائی جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات