دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب

پنجاب بھرمیں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ، قریبی آبادیوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی اپیل‘کوٹ ادومیں ایمرجنسی نافذ بالائی علاقوں میں بارشوں کے سبب دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہی: پی ڈی ایم اے

پیر 18 اگست 2025 12:18

لاہور،ڈیرہ غازیخان،کوٹ ادو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔اسی طرح دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور گنڈا سنگھ والا پر بھی نچلے درجے کے سیلاب ہیں۔

دوسری جانب میانوالی میں دریا کے کنارے آباد کچے کے علاقوں کو خالی کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ادھرپنجاب بھرمیں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ کے باعث، قریبی آبادیوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی اپیل کی گئی ہے ۔کوٹ ادو میں مقامی ڈپٹی کمشنر نے دریا کے گرد ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور لوگوں کے دریا کے قریب جانے پر پابندی لگا دی ہے اوروزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر وہاں سے لوگوں کا انخلا بھی شروع کردیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ادھر ترجمان صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) پنجاب کے مطابق دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے بعد تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 30 ہزار کیوسک، کالاباغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 32 ہزار کیوسک، چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 80 ہزار کیوسک ہے جب کہ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاو 4 لاکھ 54 ہزار کیوسک ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 65 ہزار اور سلیمانکی کے مقام پر 69 ہزار کیوسک ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 54 ہزار کیوسک ہے جب کہ نالہ پلکھو میں درمیانے، نالہ ایک بئیں اور بسنتر میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بالائی علاقوں میں بارشوں کے سبب دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے، دریاؤں کے پاٹ میں موجود شہری فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی حکام کا بتانا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔