جنوبی وزیرستان، اعظم ورسک میں عسکریت پسندوں نے اپنے ہی ساتھی کو سرعام قتل کردیا

پیر 18 اگست 2025 21:40

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)جنوبی وزیرستان کے علاقے تحصیل برمل اعظم ورسک میں پیر کے روز ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں عسکریت پسندوں نے اپنے ہی ایک ساتھی کو عوام کے سامنے گولیوں سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ مقتول کی شناخت صدیق خان ساکن بارڈر پار کے نام سے ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق عسکریت پسندوں نے الزام عائد کیا کہ صدیق خان چند روز قبل ہونے والے ایک قتل میں ملوث تھا۔

یاد رہے کہ محض ایک ہفتہ قبل، 11 اگست 2025 کو، کراباغ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولوی ثنااللہ ولد سرور خان قوم ملکشاہی جاں بحق ہوئے تھے، جو مسجد نیاز ولی لمن کوٹ کراباغ کلائی میں پیش امام کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مولوی ثنااللہ کے قتل میں صدیق خان کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد عسکریت پسند گروہ نے اسے اعظم ورسک بازار کے قریب ایک گرانڈ میں لایا اور عوام کے سامنے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

(جاری ہے)

مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ علاقے میں عسکریت پسندوں کی جانب سے "انصاف کے مظاہری" کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، تاہم ساتھ ہی یہ صورتحال اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتی ہے کہ اعظم ورسک اور اس کے گردونواح میں عسکریت پسندوں کا سخت دبا اور اثرورسوخ قائم ہے، جس کے باعث عام شہری خوف و ہراس کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔