ڈی پی ورلڈ اور جاپانی کمپنی ایتوچو کا افریقہ میں لاجسٹکس کے شعبے میں اشتراک کا معاہدہ

جمعرات 21 اگست 2025 17:46

یوکوہاما (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) عالمی سطح پر بندرگاہوں اور لاجسٹکس خدمات فراہم کرنے والی معروف کمپنی ڈی پی ورلڈ اور جاپان کی بڑی تجارتی کمپنیوں میں شمار ہونے والی ایتوچو کارپوریشن کے درمیان افریقہ کے سب صحارا خطے میں سپلائی چین اور ترسیلی نظام کو وسعت دینے کے لیے باہمی تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اماراتی نیوز ایجنسی ’’وام‘‘ کے مطابق یہ معاہدہ ٹوکیو انٹرنیشنل کانفرنس آن افریکن ڈویلپمنٹ کے دوران یوکوہاما جاپان میں طے پایا، معاہدے پر ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیف آپریٹنگ آفیسر برائے لاجسٹکس بیٹ سائمن اور ایتوچو کارپوریشن کے اعلیٰ حکام نے دستخط کیے۔معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں افریقہ بھر میں بہتر ربط اور مارکیٹ تک رسائی کے امکانات کا جائزہ لیں گی تاکہ ان جاپانی کاروباری اداروں کو سہولت دی جا سکے جو براعظم افریقہ میں اپنے قدم جمانے یا توسیع کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

ابتدائی طور پر بات چیت کا محور فلیٹ مینجمنٹ، لاجسٹکس آپریشنز، سپلائی چین کی بہتری اور اشیائے خور و نوش و دیگر مصنوعات کی ترسیل سے متعلق ہے۔ڈی پی ورلڈ اس وقت افریقہ کے 48 ممالک میں اپنی موجودگی رکھتی ہے، جہاں اس کے پاس بندرگاہوں، ٹرمینلز، گوداموں اور ٹرکوں سمیت ایک وسیع لاجسٹکس نیٹ ورک موجود ہے۔ کمپنی اب تک براعظم میں 3 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکی ہے جبکہ آئندہ 3 سے 5 برس میں مزید 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔

دوسری جانب، ایتوچو کارپوریشن کو افریقہ میں کموڈیٹیز، تجارت اور صارفین کی اشیاء کے شعبوں میں دہائیوں کا تجربہ حاصل ہے۔ اس کا متنوع کاروباری دائرہ ٹیکسٹائل، مشینری، توانائی، کیمیکل، خوراک اور عام صارف اشیاء تک پھیلا ہوا ہے، جو جاپانی کاروباری اداروں کی افریقہ میں توسیع کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ڈی پی ورلڈ کے اعلیٰ عہدیدار بیٹ سائمن کا کہنا تھاکہ افریقہ عالمی تجارت کے لیے ایک تیزی سے ابھرتی ہوئی منڈی ہے۔

ایتوچو کے ساتھ یہ اشتراک ہمارے اس مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم اپنی لاجسٹکس مہارت کو ایتوچو کی تجارتی صلاحیتوں کے ساتھ جوڑ کر جاپان اور افریقہ کے درمیان گہرے تعلقات قائم کریں۔ایتوچو کارپوریشن کے افریقہ بلاک کے سی ای او شِنیا ایشیزوکا نے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون نہ صرف مزید مشترکہ منصوبوں کا پیش خیمہ بنے گا بلکہ ان جاپانی کمپنیوں کے لیے ایک پل ثابت ہوگا جو افریقی منڈی تک رسائی چاہتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :