Live Updates

کراچی : اربن فلڈنگ؛ جدید مشینری غائب، بارش کا پانی جھاڑو پوچے سے نکالا جانے لگا

شہر میں بارش وقفے وقفے سے تیسرے روز بھی جاری، جا بجا پانی جمع اور سڑکوں پر گڑھے پڑ چکے ہیں

جمعرات 21 اگست 2025 18:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)کراچی میں حالیہ طوفانی بارشوں اور اربن فلڈنگ کے دوران شہری حکومت کے ناقص انتظامات کھل کر سامنے آ گئے۔شہر میں ہلکی و تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے تیسرے روز بھی جاری رہا۔ اس دوران شہر کے بیشتر مقامات پانی میں ڈوبے نظر آئے جب کہ کئی جگہوں پر سڑکوں پر گہرے گڑھے اور ٹوٹ پھوٹ بھی نمایاں ہے۔

(جاری ہے)

قیوم آباد چورنگی پر مسلسل پانی جمع رہنے کے باوجود نکاسی آب کے لیے جدید مشینری استعمال کرنے کے بجائے جھاڑو اور پوچوں سے پانی نکالا جا رہا ہے۔ سینیٹری ورکرز کو اس کام کے عوض صرف 500 روپے یومیہ اجرت دی جا رہی ہے۔ سینیٹری ورکرز نے بتایا کہ اس قلیل دہاڑی میں گزارہ کرنا مشکل ہے، حکام کو چاہیے کہ اجرت 500 روپے کے بجائے کم از کم ایک ہزار روپے مقرر کریں تاکہ وہ بہتر طریقے سے اپنا گزر بسر کر سکیں۔دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ جدید دور میں بھی نکاسی آب کے لیے پرانے اور ناکافی طریقے استعمال ہونا شہری حکومت کی ناکامی ہے، جس کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی بدستور کھڑا ہے اور معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :