خیبر پختونخوا میں سیلاب سے انفرا اسٹرکچر کے نقصانات کی رپورٹ جاری

ہفتہ 23 اگست 2025 17:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)محکمہ مواصلات و تعمیرات نے 15سے 22اگست تک خیبر پختونخوا میں سیلاب سے انفرا اسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی۔محکمہ مواصلات کے مطابق صوبے میں سیلاب سے 331سڑکوں کو مختلف مقامات پر نقصان پہنچا جبکہ صوبے میں 57سڑکیں اب تک بند ہیں، سڑکوں کی بحالی پر لاگت کا تخمینہ 9ارب 45کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 229سڑکیں جزوی اور 50سڑکیں مکمل بحال ہے۔ خیبر پختونخوا میں 32پل سیلاب میں بہہ گئے، ایک پل مکمل اور 22جزوی طور پر ٹریفک کیلئے کھول دیے گئے ہیں۔محکمہ مواصلات کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ 9پل تاحال ٹریفک کیلئے بند ہیں، ان پلوں کی مرمت و بحالی پر ایک ارب 12کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ علاوہ ازیں سوات میں 43کلومیٹر پر مشتمل سڑکیں سیلاب میں بہہ گئیں، سوات میں3سڑکیں مکمل، جبکہ 75جزوی طور پر ٹریفک کیلئے بحال اور 2سڑکیں تاحال بند ہیں۔

(جاری ہے)

رپور ٹ کے مطابق سوات میں سڑکوں کی بحالی پر 45کروڑ سے زیادہ روپے خرچ کیے جائیں گے، بونیر میں 43سڑکیں متاثر ہوئیں، 39سڑکیں جزوی بحال اور 4سڑکیں مکمل بند ہیں۔بونیر میں سڑکوں کی بحالی پر ساڑھے 4ارب روپے لاگت آئے گی۔ صوابی میں 41سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، 32سڑکیں ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہیں۔ صوابی میں سڑکوں کی بحالی پر 2ارب 76کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات محمد اسرار نے کہا کہ بونیر، صوابی اور دیگر اضلاع میں سیلاب کے باعث کافی نقصان ہوا،15اگست کو محکمہ خزانہ نے ڈیڑھ ارب روپے جاری کرنے کا کہا تھا، 70کروڑ روپے اگلے ہی دن جاری کیے گئے۔انہوںنے کہاکہ70کروڑ میں سے 40کروڑ مالاکنڈ اور 10کروڑ روپے ہزارہ ریجن کو جاری کیے، 20کروڑ روپے کے پی ہائی ویز اتھارٹی کو جاری کیے، 186چھوٹی بڑی مشینریوں کے ذریعے سڑکوں کی بحالی کا کام شروع کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :