باغ بھونٹ نالہ میں سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کا راج

یونس نامی شخص نے فرضی اور جعلی طریقے سی3کنال 8مرلے تہہ زمینی الاٹمنٹ کروا رکھی ہے جبکہ 30کنال سے زیادہ خالصہ سرکار پر قابض

پیر 1 ستمبر 2025 20:17

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2025ء)باغ بھونٹ نالہ میں سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کا راج ۔یونس نامی شخص نے فرضی اور جعلی طریقے سی3کنال 8مرلے تہہ زمینی الاٹمنٹ کروا رکھی ہے جبکہ 30کنال سے زیادہ خالصہ سرکار پر قابض ہے جو کہ اہل دیہہ کی مشترکہ چراندہے مزکورہ شخص نے نادار بن کر پہلے جعلی الاٹمنٹ کروائی اور بعد میں اس کو فروخت کرنا شروع کردیا محکمہ مال کے کچھ عناصر بھی اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں یہ زمین خالصہ سرکار ہے اور اہل محلہ کہ دیہہ کی چراند ہے ہماراکمشنر پونچھ ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر باغ سے مطالبہ ہے کہ وہ اس کی شفاف تحقیقات کیلئے کمشن تشکیل دے کر اہل محلہ میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کریں ان خیالات کا اظہار اہل دیہہ کے نمائندوں محمدبشیر ۔

محمد نزیر۔

(جاری ہے)

محمد شفیق ۔نصیرالدین۔مختار خان۔محمد پرویز خان۔نعمان حمید ۔محمد ارباب اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ انھوں کہا کہ یونس ولد عالم شیر جو کہ بھونٹ کہنہ کا رہائشی ہے خسرہ نمبر 943بھونٹ کہنہ نالہ میں خالصہ سرکار سے رقبہ 3کنال 8مرلیتہہ زمینی الاٹمنٹ کا زبانی دعوی کرتا ہے جس کا محکمے کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں خسرہ نمبر 943جوکہ خسرہ نمبر944کا حصہ ہے غیر قانونی قابض ہیاور اسی اراضی پر تین مکانات تعمیر کررکھے ہیں جن میں سے ایک کرائے پر دے رکھا ہے جب کہ نادار بن کر جعلی طریقے سے حاصل کی گئی زمین میں سے 15مرلے فروخت کر دی اور اس اس وقت تقریبا 30کنال سے زائد سرکاری زمین پر قابض ہے جو کہ اہل دیہہ کی چراند ہے کیا کوئی شخص نادار بن کے سرکاری زمین الاٹ کرونے کے بعد اسے فروخت کرسکتا ہے جس کو اپنی وراثت سے بھی حصہ ملا ہو اس شخص نے بھونٹ میں ایک اور جگہ 27کنال اراضی جعلی طریقے سے الاٹ کروانے کی کوشش کی جس پر محکمہ مال کے زمہ داران نے اس بات کی تصدیق دی کہ اس ریکارڈ میں بھی جعلی دستاویزات پیش کی گئی ہیں اس شخص میں متعدد جگہوں پر نادار بن کر خالصہ سرکار الاٹ کروا رکھی ہیں انھوں نے کہا کہ یہ سرکاری اراضی اہل دیہہ کی مشترکہ چراند ہے اس پر کسی ایک شخص کو قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں محکمہ مال کے کاریندوں اور قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کر کے اہل دیہہ کی دادرسی کی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو اہل دیہہ اور قبضہ مافیا کے درمیان تصادم کا خدشہ ہے اور اس کی تمام تر زمہ داری باغ انتظامیہ پر ہو گی-

متعلقہ عنوان :