ْنوشہرہ ،قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس بدانتظامی ،غیرسنجیدہ فیصلوں کی وجہ سے تماشا بن گیا

ہسپتال ایڈھاک ملازمین کے رحم و کرم پر چلنے لگا، جونیئر کلرک نے چیئرمین بورڈ آف گورنرز کے اختیارات سنبھال لئے

منگل 2 ستمبر 2025 20:35

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2025ء)نوشہرہ قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس بدانتظامی اور غیرسنجیدہ فیصلوں کی وجہ سے تماشا بن گیا، پورا ہسپتال ایڈھاک ملازمین کے رحم و کرم پر چلنے لگا، جونیئر کلرک نے چیئرمین بورڈ آف گورنرز کے اختیارات سنبھال لیے۔ذرائع کے مطابق سیکرٹری بی او جی نے 20 گریڈ کے ڈائریکٹر ہسپتال ڈاکٹر کامران حکیم خان کا استعفیٰ خود منظور کرلیا اور پہلے سے قائم مقام میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل آفصر کو ڈائریکٹر ہسپتال کا اضافی عہدہ بھی تھما دیا۔

ڈاکٹر کامران حکیم خان نے استعفیٰ اس وقت دیا جب بورڈ نے نوزائیدہ بچوں کے لیے سانسوں کی ڈوری قائم رکھنے والے آلات، آپریشن تھیٹرز میں صفائی و جراثیم کشی کے آلات اور لانڈری میں خراب مشینری کی درستگی کے لیے فنڈز دینے سے صاف انکار کردیا۔

(جاری ہے)

ان کے بقول، نرسری میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث پشاور ریفر کیے جاتے ہیں اور اکثر راستے میں دم توڑ جاتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن تھیٹرز میں آلات کی صفائی کے لیے ضروری مشینری نہ ہونے کے باعث ہر مریض ہیپاٹائٹس، کینسر اور پھیپھڑوں کے امراض کے خطرات کے ساتھ داخل اور خارج ہورہا ہے۔قاضی میڈیکل کمپلیکس کے نئے بورڈ آف گورنرز نے گزشتہ چار ماہ میں صرف دو فوٹو سیشن کیے اور تاحال ہسپتال کے معاملات پر کوئی سنجیدہ اجلاس یا عملی قدم نہیں اٹھایا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بورڈ کے زیادہ تر ممبران نوشہرہ کے بجائے اسلام آباد کے رہائشی ہیں، جو ہسپتال کے معاملات میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔عوامی حلقوں نے بورڈ کے رویے اور آلات کی خریداری سے انکار کو نوزائیدہ بچوں اور مریضوں کی زندگیوں سے کھلواڑ قرار دیتے ہوئے اسے تحریک انصاف حکومت کا عوام دشمن فیصلہ قرار دیا ہے۔