خواتین یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی سکالر پنکی شوکت کو کامیاب پبلک ڈیفنس کے بعد ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش

جمعرات 4 ستمبر 2025 17:20

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) خواتین یونیورسٹی ملتان کی وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرکلثوم پراچہ نے کہا ہے کہ دنیا تیزی سے ترقی کررہی ہے ایسے ممالک جو ترقی کے دوڑ میں پیچھے رہ گئے تھے ان کو آگے نکلنے کا موقع مل گیا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے شعبہ اکنامکس کی پی ایچ ڈی سکالرپنکی شوکت کی مجلسی دفاع کی تقریب یوتھ ڈیولپمنٹ سینٹر(کچہری کیمپس)میں کیا۔

ریسرچ مقالے کا عنوان"ترقی پذیر ممالک کے لیے اقتصادی ترقی اور آمدنی کی عدم مساوات پرانفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کا تجزیہ"تھا ۔انہوں نے مزید کہاکہ سمارٹ فون سے رقوم کی ادائیگی اورنیٹ ورکنگ کی ایپلی کیشنزجیسےعام استعمال کےعلاوہ تعلیم، زراعت،صحت اورماحولیات سمیت کئی شعبوں میں تحقیق، ترسیل،اورمواصلات کے نظاموں میں بہتری سے کم آمدنی والےملکوں کی معیشت میں انقلاب آ سکتا ہے،تاہم دنیا کومشینوں کی تیزرفتار پیش رفتٓ کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے کہ یہ ہمارے تمام مسائل کا حل ہوگا۔

(جاری ہے)

اس تحقیقی مقالے کی سپروائزر ڈاکٹر حنا علی اورایکسٹرنل سپروائزرڈاکٹر ڈاکٹر رمضان شیخ تھے۔ سکالر ڈاکٹر پنکی شوکت نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیٹا کا پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ہے، آئی ٹی کے ذریعے آبی وسائل، کلائمیٹ پیٹرن اورزرعی ضروریات کے بارے میں درست اور رئیل ٹائم ڈیٹا حاصل ہوتا ہے ۔آج ٹیکنالوجی کے استعمال سے پانی کا مناسب استعمال یقینی بنایا جا رہا ہے، زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہےسائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا بروقت استعمال ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے ممالک کے لیے مجموعی پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر انہیں معاشی ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

مصنوعی ذہانت کو صنعتی اوردوسرے شعبوں میں متعارف کرنے سےنہ صرف مصنوعات کی پیداوارمیں اضافہ ہوسکتا ہے بلکہ نئی ملازمتوں کےمواقع بھی پیدا ہوں گے۔اس موقع پر چیئرپرسن شعبہ اکنامکس ڈاکٹرحناعلی اوردیگر فیکلٹی بھی موجود تھیں ۔