ْواٹس ایپ کے سابق سکیورٹی افسر کا میٹا پر مقدمہ، ڈیٹا سکیورٹی میں سنگین کوتاہیوں کا الزام

منگل 9 ستمبر 2025 13:47

ْواٹس ایپ کے سابق سکیورٹی افسر کا میٹا پر مقدمہ، ڈیٹا سکیورٹی میں سنگین ..
سان فرانسسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2025ء)دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ واٹس ایپ کے سابق سینئر سکیورٹی ایگزیکٹو عطا اللہ بیگ نے امریکا کی وفاقی عدالت میں واٹس ایپ اور فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا جس میں کمپنی پر سائبر سکیورٹی قوانین کی منظم خلاف ورزی اور ان کی نشاندہی پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا گیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق عطا اللہ بیگ 2021 سے 2025 تک واٹس ایپ میں ہیڈ آف سکیورٹی رہے،انہوں نے دعوی کیا ہے کہ تقریبا 1,500 انجینئرز کو صارفین کے ڈیٹا تک غیر محدود رسائی حاصل تھی جو ممکنہ طور پر 2020 کے اس امریکی حکومتی حکم کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت کمپنی پر 5 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں دائر 115 صفحات پر مشتمل درخواست کے مطابق واٹس ایپ انجینئرز صارفین کا ڈیٹا، رابطہ معلومات، آئی پی ایڈریسز اور پروفائل تصاویر بغیر کسی ریکارڈ کے نقل یا چرا سکتے تھے۔

(جاری ہے)

بیگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بار بار یہ خدشات واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ اور میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کو بتائے مگر اس کے بعد ان کے خلاف انتقامی اقدامات کیے گئے جن میں منفی کارکردگی رپورٹس، وارننگز اور بالآخر فروری 2025 میں برطرفی شامل ہے۔مقدمے میں مزید دعوی کیا گیا ہے کہ میٹا نے روزانہ ایک لاکھ واٹس ایپ صارفین کو متاثر کرنے والے اکانٹ ہیکنگ کے خلاف حفاظتی فیچرز نافذ کرنے سے بھی روکا اور صارفین کی تعداد بڑھانے کو ترجیح دی۔

میٹا نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عطا اللہ بیگ کو مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے نکالا گیا اور کئی سینئر انجینئرز نے اس کی تصدیق کی کہ ان کا کام معیار کے مطابق نہیں تھا۔ عطا اللہ بیگ نے عدالت سے ملازمت کی بحالی، تنخواہوں کی وصولی، ہرجانہ اور ممکنہ ریگولیٹری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔یہ مقدمہ اس وقت سامنے آیا ہے جب میٹا پر پہلے ہی فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے سخت نگرانی جاری ہے۔

یاد رہے کہ میٹا نے 2020 میں کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد امریکی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کیا تھا جو 2040 تک نافذ العمل رہے گا۔ایک الگ کیس میں موجودہ اور سابق ملازمین نے الزام لگایا ہے کہ میٹا نے اپنی ورچوئل ریئلٹی مصنوعات میں بچوں کی حفاظت سے متعلق تحقیق کو دبایا تاہم کمپنی نے ان دعوں کی بھی تردید کی ہے۔