محکمہ زراعت کا شہریوں کو کچن گارڈننگ کے تحت موسم سرما کی سبزیاں کاشت کرنے کا مشورہ

جمعرات 11 ستمبر 2025 13:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) شہریوں کو کچن گارڈننگ کے تحت موسم سرما کی سبزیات پھول گوبھی، بند گوبھی، آلو، پیاز، سلاد، مولی، شلجم، مٹر، گاجر، پالک، میتھی، دھنیا، لہسن اور چقندر کاشت کرنے کا مشورہ دیاگیاہے اور کہاگیاہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کیلئے سبزیوں کی اہمیت مسلمہ ہے لیکن پاکستان میں سبزیوں کی فی کس کھپت عالمی معیار سے بہت کم ہے۔

ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے بتایا کہ انسانی خوراک میں سبزیوں کا استعمال 300 سے 350 گرام فی کس روزانہ ہونا چاہیے جبکہ ہمارے ہاں یہ مقدار 100سے 150 گرام فی کس روزانہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کچن گارڈننگ کے تحت اپنے کھیت یا گھر کے باغیچہ میں کاشت کی گئی سبزیاں تازہ، صحتمند، سستی، زرعی زہروں اور دیگر آلائشوں سے پاک ہوتی ہیں جن کے استعمال سے انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ عام طور پر کچن گارڈننگ کا مطلب گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت ہے تاہم خصوصی طور پر اس سے مراد ایسی سبزیوں کی کاشت ہے جو کسی بھی گھر کی روزمرہ کی ضرورت بھی ہو اور جنہیں کچن کے قریب لان، گملوں، ٹوکریوں، پلاسٹک بیگ، لکڑی و پلاسٹک کے ڈبوں وغیرہ یا چھت پر اگا کر ہر وقت تازہ سبزی کے حصول کو ممکن بنا کر گھریلو ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس طرح کاشت کی گئی سبزیاں آلودگی سے پاک حاصل کی جاتی ہیں جو کیمیائی کھادوں اور زہریلی ادویات کے استعمال سے پاک ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی سبزیاں ستمبر اکتوبر میں کاشت اور فروری مارچ تک برداشت ہوتی رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی سبزیوں میں پھول گوبھی، بند گوبھی، آلو، پیاز، سلاد، مولی، شلجم، مٹر، گاجر، پالک، میتھی، دھنیا، لہسن اور چقندر شامل ہیں جو ستمبر اکتوبر میں کاشت اور فروری مارچ تک برداشت کے قابل ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی سبزیوں میں پھول گوبھی، بند گوبھی، آلو، پیاز، سلاد، مولی، شلجم، مٹر، گاجر، پالک، میتھی، دھنیا، لہسن جبکہ موسم گرما میں بھنڈی، کریلا، کھیرا، تربوز اور خربوز وغیرہ کو زمین میں براہ راست کاشت کیا جا تاہے۔انہوں نے کہا کہ پھول گوبھی، بند گوبھی، بروکلی، پیاز اور سلاد موسم سرما میں بذریعہ پنیری کاشت ہونے والی جبکہ پھول گوبھی، بند گوبھی، بروکلی، پیاز اور سلاد موسم سرما میں بذریعہ پنیری کاشت ہونے والی سبزیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سبزیوں کیلئے ایسی جگہ منتخب کیجئے جہاں پودے دن میں کم از کم چھ گھنٹے سورج کی روشنی سے مستفید ہوسکیں اور اگر آپ کے صحن یا باغیچے میں کوئی ایسی جگہ ہے جہاں زیادہ دیر تک سایہ رہتا ہو تو ایسی جگہ پر پتوں والی سبزیاں مثلاً دھنیا، پودینہ، پالک، سلاد وغیرہ کاشت کیجئے۔ انہوں نے کہا کہ کاشت کیلئے منتخب رقبہ کو ناپ لیں تا کہ آپ کو اندازہ ہو سکے کہ رقبہ کیلئے کتنی کھاد اور بیج کی ضرورت ہو گی نیز ایک مرلہ زمین272مربع فٹ کے برابر ہوتی ہے یعنی ایک مرلہ زمین کی لمبائی اور چوڑائی کا حاصل ضرب 272فٹ ہو گااس طرح زمین ناپنے کے بعد اپنی ضرورت، پسند اور موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف سبزیوں کیلئے رقبہ مختص کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض سبزیاں مثلاً دھنیا، پودینہ کم رقبے سے بھی گھر کی ضرورت پوری کر دیتی ہیں جبکہ دیگر سبزیوں کو زیادہ رقبے کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشت سے قبل کاغذ پر ایک خاکہ بنا کر اس میں منتخب سبزیاں لکھ لیں اسی طرح سے خاکہ میں سبزیوں کی قطاروں، پودوں کا فاصلہ، کھاد کی ضرورت وغیرہ درج کر لیں تا کہ زمین کی تیاری کے وقت دشواری نہ ہو نیز سبزیوں کی قطاروں کا رخ سردیوں میں شمالاً جنوباً رکھیں تا کہ دھوپ زیادہ مقدار میں مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ سبزیوں کو پالتو جانوروں مثلاً مرغی، خرگوش وغیرہ سے بچانے کیلئے رقبے کے اردگرد حفاظتی باڑ کا انتظام کیجئے جبکہ پرندوں مثلاً طوطے چڑیا وغیرہ سے مٹر اور دیگر سبزیوں کو بچانے کیلئے رقبے میں چمکیلی پٹی باندھنے سے پرندے سبزیوں سے دور رہتے ہیں۔