ہائیکورٹ نے ریلوے پھاٹک حادثے میں سزا یافتہ ملازمین کی سزائوں پر نظرثانی کی درخواست مستردکر دی

پیر 15 ستمبر 2025 15:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے ریلوے پھاٹک حادثے میں سزا یافتہ ملازمین کی سزائوں پر نظرثانی کی درخواست مسترد کر تے ہوئے ریمارکس دئیے ہیںکہ سرکاری ملازمین کی غفلت بڑے سانحات کا باعث بنتی ہے لہٰذاایسی لاپرواہی اور ریکارڈ میں ردوبدل پر کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے پتوکی کے قریب ریلوے پھاٹک کھلا رہنے کے باعث پیش آنے والے حادثے میں ملوث قرار دئیے گئے ملزمان کی درخواست پر سماعت کی ۔

(جاری ہے)

حادثے میں ٹرین ایک کار سے ٹکرا نے کے نتیجے میں دو سگے بھائی اپنی بیویوں سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ حادثہ ریلوے کے جمعدار محمود علی اور گیٹ کیپر احمد فراز کی غفلت کا نتیجہ تھا،ٹرائل کورٹ نے گیٹ کیپر احمد فراز کو 7سال قید اور 94 لاکھ روپے دیت کی سزا سنائی تھی جبکہ جمعدار محمود علی کو مجموعی طور پر 19 سال قید کی سزا دی تھی۔ ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس فیصلہ سنایا ، استدعا ہے سزائوں میں کمی کی جائے ۔عدالت عالیہ نے یہ موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والی غفلت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔