کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اتائیت عروج پر پہنچ گئی

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہا ہے

منگل 16 ستمبر 2025 23:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اتائیت عروج پر پہنچ گئی ہے جبکہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے بلاک 11 میں متعدد اتائی کھلے عام انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ ان میں محسن بلال، اشوک، بلاول، راشد، ڈاکٹر راجپوت سمیت اقصی کلینک، ماہ نور کلینک اور ایان کلینک شامل ہیں۔

ان جعلی ڈاکٹروں اور کلینکس نے اب تک درجنوں گھروں کے چراغ گل کر دیے ہیں اور شہریوں کی قیمتی جانوں سے کھلواڑ جاری ہے۔علاقہ مکینوں کے مطابق یہ کلینکس دن رات مریضوں کو غیر معیاری اور خطرناک علاج فراہم کر رہے ہیں، جس کے باعث کئی مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

غیر تربیت یافتہ اور لائسنس کے بغیر علاج کرنے والے ان اتائیوں کے پاس نہ تو مطلوبہ اہلیت ہے اور نہ ہی کسی مستند ادارے کی سند، مگر اس کے باوجود وہ کھلے عام اپنا دھندہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیموں نے متعدد بار ان غیر قانونی کلینکس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں سیل کیا، لیکن کچھ ہی عرصے بعد یہ دوبارہ کھل گئے۔ کمیشن کی کارروائیاں غیر مثر ثابت ہو رہی ہیں اور اتائیت کے خاتمے کے بجائے یہ سلسلہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔علاقہ مکینوں نے چیف منسٹر سندھ، وزیر صحت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سخت کارروائی کرتے ہوئے ان غیر قانونی کلینکس کو مستقل طور پر بند کیا جائے اور ملوث اتائیوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، تاکہ شہریوں کی قیمتی جانوں کو مزید ضائع ہونے سے بچایا جا سکے