امبار آدم کور میں معدنیات خڑئی کور کے آبا ئو اجداد سے ذاتی ملکیت ، ٹھیکیدار نے قانونی تقاضے پورا کئے بغیر جعلی طریقے سے لیز کرائی ،حاجی اختر شاہ، تاج محمد ودیگر

منگل 16 ستمبر 2025 19:40

غلنئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)ضلع مہمند تحصیل امبار آدم کور میں معدنیات خڑئی کور کے آبا ئو اجداد کے زمانے سے ذاتی ملکیت ہے ، ٹھیکیدار نے قانونی تقاضے پورا کئے بغیر جعلی طریقے سے لیز کرائی ہے ،ٹھیکیدار پولیس کی سرپرستی میں مقامی لوگوں کی معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتا ہے،اگر علاقے میں کوئی تصادم ہوا تو مقامی ٹھیکدار اور ضلعی انتظامیہ ذمہ دار ہونگے ۔

ان خیالات کا اظہار تحصیل امبار آدم کور موضعہ خڑئی کور کے رہائشیوں کاروان رحمان کے ترجمان حاجی اختر شاہ، تاج محمد، رحمان شاہ، نزیر خان، اور دیگر نے منگل کے روز مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امبار آدم کور میں نیفرائٹ کے درنگ مقامی لوگوں کی آبااجداد کے زمانے سے مشترکہ ملکیت ہے اس میں ہمارے ساتھ کسی دوسرے دیہاتوں کے لوگوں کی کوئی شراکت داری نہیں ہے جس پر علی بہادر نامی شخص ٹھیکیدار نے مقامی لوگوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اور علاقے کے با اثر شخصیات کو اپنے ساتھ ملا کر فیصدی کی بنیاد پر شراکت داری میں شامل کیا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ اس کے علاہ مذکورہ ٹھیکیدار آئے روز لیز میں نئے لوگوں کو شراکت دار بناتے ہیں اور ہمیں ڈرایا اور دھمکایا جاتا ہے کیونکہ جب ہم ٹھکیدار کے غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو وہ پولیس کو بلاکر ہمارے خلاف دہشتگردی کے مقدمات اور ایف آئی آر کاٹتے ہیں اور اب تک پولیس نے ہمارے خلاف بارہ ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جس میں ہمارے کچھ بندوں کو کء بار بے گناہ جیل میں بند کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مخالف فریق کے ساتھ تنازعہ کو پرامن طریقے سے ہر فورم پر حل کرنا چاہتے ہیں مگر مخالف ٹھیکیدار ہمارے ساتھ کسی بھی قسم کی واک اختیار دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔اس ضمن میں ہم نے کئی بار مقامی انتظامیہ کے اعلی حکام کو اپنی فریاد اور شکایات سے آگاہ کیا گیا مگر وہ بھی جعلی لیز ہولڈر کی طرف داری کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ علاقائی رسم و رواج کے تحت ہمارے ملکیتی حدود معلوم ہے اس میں کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ غیر قانونی طریقے سے دوسرے علاقوں کے معدنیات پر لیز کریں کیونکہ یہ نہ صرف علاقائی خود مختاری کے خلاف ہے بلکہ دوسرے علاقے کے لوگوں کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر مقامی لوگوں کو آپنا حق واپس نہ کیا گیا تو ہم خڑئی آدم کور کے لوگ راست قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور اگر اس دوران کوئی تصادم ہوا تو اس کی ذمہ داری جعلی لیز ہولڈر علی بہادر اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی کیونکہ ہم نے کئی بار مقامی انتظامیہ کو منت سماجت کی کہ وہ ٹھکیدار کو کان کنی سے روکیں مگر ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے ۔اس سلسلے میں ہم منرل ڈیپارٹمنٹ ، وزیراعلی ،وزیراعظم اور دوسرے متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے مسئلے کا حل پرامن طریقے سے نکالے بصورت دیگر ہم زبردستی کے ذریعے مقامی ٹھیکدار کا کام روکیں گے ۔