مریم نواز اینکر رضی دادا کی حمایت میں بول پڑیں

معافی مانگنے کے بعد بھی نشانہ بنایا جانا ناانصافی اور تعصب کے زمرے میں آتا ہے، وہ لوگ جو صوبائی تعصب کو ہوا دیتے ہیں، نفرت انگیز بیانیے پھیلاتے ہیں ان سے کوئی سوال نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ پنجاب کا بیان

Sajid Ali ساجد علی بدھ 17 ستمبر 2025 15:04

مریم نواز اینکر رضی دادا کی حمایت میں بول پڑیں
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سندھ کے عوام سے متعلق نامناسب تبصرے پر سرکاری ٹی وی سے معطل کیے جانے والے اینکر رضی دادا کی حمایت میں بول پڑیں۔ تفصیلات کے مطابق اینکرپرسن و تجزیہ کار رضوان الرحمان عرف رضی دادا کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کی گئی جس میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اظہارِ یکجہتی کیا اور اس حوالے سے مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ رضی دادا نے اگر غیر مناسب جملہ کہا بھی تھا تو کھلے دل سے معافی مانگ کر اعلیٰ ظرفی اور اخلاق کا ثبوت دیا، رضی دادا کے معافی مانگنے کے بعد بھی ان کو نشانہ بنایا جانا ناانصافی اور تعصب کے زمرے میں آتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو صوبائی تعصب کو ہوا دیتے ہیں،نفرت انگیز بیانیے پھیلاتے ہیں ان سے کوئی سوال نہیں کرتا، جب شناختی کارڈ دیکھ کر معصوم پنجابیوں کا خون بہاتے ہیں تو ہم نے صوبائی تعصب یا نفرت نہیں پھیلائی، نفرت کی سیاست اور صوبائی تقسیم کے بیانیے کو مسترد کرنا ہی پاکستان کو مضبوط بنانے کا راستہ ہے، پنجاب کے عوام نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں مگر کبھی نفرت یا کبھی انتشار کا سبب نہیں بنے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ سندھ کے عوام سے متعلق نازیبا گفتگو پر سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن لمیٹڈ (پی ٹی وی) نے اپنے کرنٹ افیئرز پروگرام کے اینکر رضوان الرحمان (عرف رضی دادا) کو معطل کردیا تھا، اس حوالے سے پی ٹی وی ہیڈکوارٹر اسلام آباد نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا، ڈپٹی کنٹرولر ایڈمنسٹریشن اینڈ پرسنل II محمد ابراہیم کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی وی انتظامیہ کے علم میں آیا کہ اینکر نے اپنے وی لاگ میں ایک مخصوص نسلی گروہ کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس دیئے ، جس کے باعث عوام کو شدید دکھ اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، یہ رویہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے منافی ہے لہٰذا انہیں معطل کیا جارہا ہے اور آئندہ احکامات تک پی ٹی وی سکرین پر ان کی شرکت ممنوع ہوگی۔

بعد ازاں ‏قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا تو وہاں بھی سرکاری ٹی وی کے اینکر اور تجزیہ کار رضی دادا کے سندھیوں سے متعلق ریمارکس کا معاملہ زیر بحث آیا جب کہ انفارمیشن کمیٹی اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن وقار مہدی نے پی ٹی وی لاہور کے اینکر رضوان رضی کے سندھ کے عوام کے خلاف نازیبا بیانات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے فوری انکوائری اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

قائمہ کمیٹی اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ ’مذکورہ اینکر کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا تھا‘، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ’ایسے لوگوں کو قومی ٹی وی میں لایا کیسے گیا؟‘، سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے جواب دیا کہ ’ان اینکر کو نگران دور حکومت میں رکھا گیا تھا‘، رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ ’مذکورہ اینکر کیلئے یہ سزا کافی نہیں ہے، رضوان رضی کو بلیک لسٹ کیا جائے‘، رکن کمیٹی پولین بلوچ نے بھی یہی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ ’رضوان رضی کو صرف پی ٹی وی سے نکالنا کافی نہیں ہے، ان کے خلاف مقدمہ بھی درج ہونا چاہیئے کیوں کہ اس واقعے کو مثال بنانا ضروری ہے ورنہ کل دوسرے بھی ایسے غیر ذمہ دارانہ رویوں کا اظہار کر سکتے ہیں‘۔