بھارت،آسام کے حراستی مرکز میں 56سالہ مسلمان شخص انتقال کر گیا

بدھ 17 ستمبر 2025 20:27

گوہاٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)بی جے پی کے زیر اقتداربھارتی ریاست آسام میں ایک 56سالہ مسلمان دوران حراست انتقال کرگیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بنگالی بولنے والے امجد علی کی موت غیر ملکی قرار دیے جانے والے افراد کے خلاف کریک ڈائون کے دوران گرفتاری کے چند مہینوں بعددوران حراست ہوئی ہے۔ وہ ضلع بارپیتا کے علاقے رووماری کا رہنے والا تھا اور اسے مئی سے مٹیا حراستی مرکز میں رکھا گیا تھا۔

امجدعلی کو 11اگست کو حراست میں ہی کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ آبزرور پوسٹ کی خبر کے مطابق اپنے کزن عبدالجلیل کی جانب سے مناسب طبی علاج کے لیے ان کی رہائی کی درخواست کے باوجودحکام نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ان کے پسماندگان میں والدہ، اہلیہ، تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔

(جاری ہے)

یہ رواں سال مٹیا حراستی مرکز میں اس طرح کی دوسری موت ہے۔ اپریل میں 42سالہ محمد عبدالمطلب بھی دوران حراست انتقال کر گئے تھے۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2015اور 2022کے درمیان آسام کے حراستی مراکز میں ’’غیر قانونی تارکین وطن ‘‘قرار دیے گئے 31افراد کی موت ہو چکی ہے۔بھارت کے سب سے بڑے حراستی مرکز مٹیا سینٹر کو بار بار تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔بھارتی سپریم کورٹ نے 2024میں پانی کی فراہمی، بیت الخلا، غذا کے معیار اورعلاج ومعالجے کے فقدان کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹر کی صورتحال کو غیر تسلی بخش قراردیااور بہتری کا حکم دیاتھا۔ یہ مرکز جنوری 2023سے فعال ہے ا اور 18ستمبر 2024تک اس میں 274قیدی تھے۔امجدعلی کی موت اس وقت ہوئی جب آسام میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں گولاگھاٹ، ڈھوبری، بارپیٹا اور کیچھر سمیت مختلف اضلاع میں مسلمانوں کو غیر ملکی قرار د ے کرگرفتارکیا جارہا ہے۔